بگڑتے حالات کے پیش ِ نظر’گائوں کی اور‘پروگرام متاثر

0
0

گائوں کے بجائے تحصیل ہیڈکوارٹرپہ تقریبات منعقدکرانے کافیصلہ،عوام نالاں
پیر ہلال

اننت ناگ ؍؍ جنوبی کشمیر میں آو چلو گاؤں کی اور سوم مرحلے میں سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اب پنچایت حلقوں کے بجائے تحصیل ہیڈکوارٹر میں تقریبات منعقد ہوئے ،جس میں بہت ہی کم لوگوں نے پروگرام میں حصہ لیکر اپنے اپنے علاقوں کے مسائل آفیسران کے سامنے رکھے۔نمائندے کو ملی تفصیلات کے مطابق جنوبی ضلع اننت ناگ کے پانچ بلاکوں میں منگل کو آو چلو گاؤں کی اور تقریبات کو پنچایت حلقوں کے بجائے تحصیل ہیڈکواٹر پر عوامی مسائل سننے کیلئے پروگرام منعقد ہوئے تاہم تقریبات میں لوگوں کی شرکت نا ہونے کے برابر دیکھنے کو ملی اور دن بھر منعقد کئے گئے تقریبات کے جگہوں پر صرف اُلو بولتے رہے۔نمائندے سے بات کرتے ہوئے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل چیر پرسن بلاک کوکرناگ پروینہ نے کہاکہ جہاں انتظامیہ نے اچانک پنچایت حلقوں کو کلب کرکے ہائراسکینڈریز میں لوگوں کے مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے مختلف محکموں کے آفیسران کو "گاؤں کی اور "اب "گاؤں سے تحصیل کی اور” تقریبات منعقد کئے یہ سارا فضول مشق کے برابر ہے کیونکہ بیک ٹو ولیج کا مطلب لوگوں کے مسائل اْنکے ہی گاؤں میں جاکے آفیسر موقعہ پر حل کرے اب جبکہ انتظامیہ نے اچانک سوموار شام کو تمام بلاکوں کے ذمہ داریاں کو ہدایت دی کہ پنچایت حلقوں کو ایک ساتھ کلب کرکے تحصیل ہیڈکوارٹر پر عوامی مسائل کو حل کرنے کیلئے پروگرام رکھے جہاں لوگ نہیں آپائے کیونکہ آجکل شالی کاٹنے اور سیب اْتارنے کا کام عروج پر ہے اور گاؤں کے لوگ مزدوری کیلئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پنچایت حلقوں کو کلب کرنے سے بھتر تھا کہ بیک ٹو ولیج پروگرام نہ رکھے۔انہوں نے کہاکہ اگر اپنے اپنے پنچایت حلقوں میں بیک ٹو ولیج پروگرام برقرار رکھتے تو شاید لوگ پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے۔ادھر سرپنچ زلنگام کوکرناگ جان محمد نے کا کہنا ہے کہ ہم۔یہ سْن کر اْس،وقت حیران ہو کر گئے جب سوموار شام کو انہیں اس بات کی اطلاع دی گئی کہ اب کسی بھی پنچایت میں آو چلو گاؤں کی اور سوم مرحلے کے تحت منعقد کئے جارہے عوامی پروگرام کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں کیونکہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اب پنچایت حلقوں کے بجائے انہیں تحصل سطح مقامات پر عوامی مسائل کو سننے کیلئیتقریبات کا انعقاد ہوگا۔جسکی وجہ سے پنچایت حلقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے پروگرام میں حصہ نہیں لیا کیونکہ لوگوں کو تین چار کلومیٹر پیدل آنا پڑتا۔انہوں نے کہاکہ بیک ٹو ولیج کا مطلب ہی گاؤں کی اور لیکن انتظامیہ کے فیصلے کے بعد B2V3 کی تقریبات اب تحصیل ہیڈکوارٹر پر منعقد ہو رہی ہیں۔ایک اور عام شہری کا کہنا ہے کہ بیک ٹو ولیج مرحلہ اول اور دوم مرحلہ میں اْٹھائے گئے کام جب آج تک نہیں ہوئے تو بیک ٹو ولیج سوم مرحلہ میں ہم کیا توقع رکھے گئے لہذا یہ سارا فضول ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا