بیک ٹو وِلیج :کئی امیدیں وابستہ ہیں!

0
0

بیک ٹو وِلیج پروگرام کا تیسرا مرحلہ ( بی 2وی۔3)شروع ہوچکا ہے ۔حکومت کی جانب سے ایک نئے پروگرام کی شروعات کی گئی تھی جس کو بیک ٹو ولیج کا نام دیا گیا تاکہ اس پروگرام کے تحت انتظامیہ عوامی دہلیز تک پہنچ کر عوامی مسائل سماعت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا ازالہ بھی ہو سکے ۔ جب بیک ٹو ولیج پروگرام کی شروعات ہوئی ،سرکاری نمائندگا ن اور افسران عوام کی دہلیز تک پہنچے تو عوام میں ایک امید جاگ اٹھی کہ اب عوامی مسائل کو سماعت کیا جائے گا اور ان کا ازالہ بھی کیا جائے گا۔افسران آئے ،مسائل سماعت کئے اور چلے گئے لیکن عوام کئی مقامات پر اب بھی طنزیہ انداز میں کہتی ہے کہ بیک ٹو ولیج میں صرف مسائل سماعت ہوئے نہ کہ ان کا ازالہ کیا گیا ۔ امسال کے بیک ٹو ولیج پروگرام کی شروعات ہوچکی ہے ۔پھر ایک بار افسران عوامی دہلیز تک پہنچ رہے ہیں ،مسائل سماعت کررہے ہیںاور پھر عوام کو یقین دہانی کروارہے ہیں کہ ان کے مسائل کا ازالہ ہو گا۔بیک ٹو ولیج پروگرام کے تحت افسران متعلقہ محکمہ جات کو لیکر عوام تک پہنچ رہے ہیں اور عوام ان افسران کے روبرو اپنے مطالبات و مسائل رکھ رہی ہے ۔حکومت کی جانب سے یہ ایک قابل داد پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کی عوام سراہنا بھی کر رہی ہے کہ ہمارے مسائل سماعت کرنے کیلئے انتظامیہ دہلیز تک پہنچ رہی ہے ۔واضح رہے بیک ٹو ولیج پروگرام کے تحت انتظامیہ گائوں سطح پر ایک کیمپ کا انعقاد کرتی ہے جہاں لوگوں کو مدعو کیا جاتا ہے اور اس دوران افسران عوام سے ان کے مسائل ،مشکلات کو سماعت کرتے ہیں اور ان کے ازالے کیلئے متعلقہ افسران اور محکمہ جات کو آگاہ کرتے ہیں۔وہیں عوام میں شبہات پائے جا رہے ہیں کہماضی کی طرح ان کے مسائل کا کیا ہوگا کیونکہ ماضی کے بیک ٹوولیج پروگرموں کی عوامی سطح پر تنقید ہوتی رہی ہے ۔اس بار پھر سے حکومت کی جانب سے بیک ٹو ولیج پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے خوب تیاریاں کی گئیںجہاںبیک ٹو وِلیج پروگرام کے تیسرے مرحلے ( بی 2وی۔3)میںبیک ٹو وِلیج کے کاموں کیلئے ہر پنچایت کے حق میں جموں و کشمیر حکومت نے 10 لاکھ روپے کی گرانٹ منظورکی ہے اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک حکمنامے میں یہ کہا گیا ہے کہ منظور شدہ رقم میں سے20,000 روپے کی رقم پنچایتوں میں سپورٹس کِٹس خریدنے کے لئے مخصوص رکھی گئی ہے جس سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ نوجوانوں کو کھیل کود کی جانب راغب کرنا بھی حکومت کی ترجیح میں شامل ہے ۔واضح رہے حکومت جموںوکشمیر کی جانب سے بیک ٹو وِلیج پروگرام کامرحلہ سوم (بی 2وِی- 3)دو اکتوبر سے 20اکتوبر 2020ء تک ہوگا جہاںافسروں کو اپنے ماتحت عملے کو پروگرام کامیاب بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے کے لئے کہاگیا ہے ۔عوامی حلقوں میں کافی امیدیں ہیں کہ ان کے کام ہونگے تو متعلقہ افسران اور محکمہ جات کو بھی چاہئے کہ سرکاری خزانے سے تنخواہیں لیکر حکومت کے پروگرام بیک ٹو ولیج کی صد فیصد کامیابی یقینی بنائیں کیونکہ پروگرام کی کامیابی یہی ہے کہ حکومت کا عوامی مسائل کو ان کی دہلیز پر پہنچ حل کرنا یقین بن سکے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا