’افواہوں پر توجہ نہ دیں، کورونا کا علاج کرائیں‘

0
0

اس ماہ کے آخر تک طے کیا جائے گا کہ کن لوگوں کو کورونا ویکسین دیا جائے گا:ہرش وردھن
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍مرکزی وزیر صحت وخاندانی فلاح وبہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے اتوار کو بتایا کہ وزارت ایک لائحہ عمل تیار کررہا ہے جس کے تحت سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستیں ان آبادی اور گروپوں کی فہرست پیش کریں گی جنہیں پہلے کورونا ویکسین دی جانی چاہئے ۔ اس ماہ کے آخر تک اس فہرست کے پورے ہونے کے امکانات ہیں۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے سنڈے سنواد ایک پروگرام میں بتایا کہ ‘‘حکومت جنگی سطح پر اس سمت میں کام کررہی ہے جبکہ کورونا ویکسین تیار ہو تو لوگوں کے درمیان اس کی یکساں تقسیم یقینی بنائی جائے ۔’’دنیا کے دیگر ممالک کی طرح مرکزی حکومت بھی اسی بات پر توجہ دے رہی ہے کہ کس طرح ہر شخص کو کورونا ویکسین مہیا کرایا جائے ۔ اس کے لئے اعلی سطحی ماہرین کا گروپ تشکیل دیا گیا ہے جوکورونا ویکسین کے سبھی پہلوؤں پر توجہ دے رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ‘‘وزارت صحت ریاستوں کے ساتھ مل کر ایک خاکہ تیار کررہا ہے کہ کورونا ویکسین پہلے کن لوگوں کو دی جائے ۔ وزارت فی الحال ایک فارمیٹ تیار کررہا ہے جہاں ریاستی حکومتیں ان آبادی اور گروپوں کی فہرست پیش کریں گی جنہیں کورونا ویکسین پہلے دی جانی ہے ۔ اس میں اگلے مورچوں پر ڈٹے رہنے والے کورونا سے نبردآزما صحت سے متعلق اہلکاروں اور کورونا ٹسٹ، ٹریک اور ٹریٹ کی حکمت عملی کے نفاذ کرنے میں شامل ملازمین شامل ہوں گے ۔ امید ہے کہ یہ فہرست اکتوبر کے آخر تک تیار ہوجائے گی۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ ریاستی حکومتوں کو ساتھ ہی یہ حکم دیا گیا ہے کہ وہ کولڈ چین فیسیلیٹی اور کورونا ویکسین کی تقسیم سے متعلق دیگر بنیادی ڈھانچوں کی پوری جانکاری بھی دیں۔ مرکزی حکومت اس کے علاوہ ویکسین کے مناسب اور یکساں تقسیم کے لئے انسانی وسائل، تربیت اور جائزہ سے متعلق اہلیت میں توسیع کے منصوبہ پر کام کررہی ہے ۔ایسا مانا جارہا ہے کہ جولائی 2021 تک تقریبا 20 سے 25 کروڑ لوگوں کو کورونا ویکسین دی جائے گی۔ یہ بھی اندازہ لگایا گیا ہے کہ تب تک کورونا ویکسین کے 40 سے 50 کروڑ ڈوز خریدے جائیں گے اور انہیں تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت ان منصوبوں کو آخری شکل دینے کے وقت کورونا سے متعلق قوت مدافعت کے اعدادوشمارپر بھی نظررکھ رہی ہے ۔مرکزی وزیر صحت نے بتایا کہ نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال کی صدارت میں تشکیل اعلی سطحی کمیٹی کورونا ویکسین سے متعلق ہر پہلوؤں سے جڑی ردعمل کا خاکہ تیار کررہی ہے ۔ویکسین کی خریداری مرکزی حکومت کے ذریعہ سے ہوگی اور ویکسین کی ہر کھیپ پر مسلسل نظر رکھی جائے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ان لوگوں کو ملے جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج کہا کہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے موت ہونے پر مریضوں کے اعضا نکالے جانے سے متعلق پنجاب میں پھیلی افواہ ریاست کے مریضوں کے لئے مہلک ثابت ہوسکتی ہے اس لئے کورونا متاثرین کو افواہوں پر توجہ نہ دیکر اپنا علاج کرانا چاہئے ۔ڈاکٹر ہرش وردھن سے آج سنڈے سنواد میں ایک شخص نے سوال پوچھا کہ پنجاب میں یہ افواہ تیزی سے پھیل رہی ہے کہ کورونا وائرس ایک بہانہ ہے جن لوگوں کو یہ بیماری نہیں ہے ، کووڈ۔19کے سہارے انہیں مارا جارہا ہے اور ان کے اعضانکالے جارہے ہیں۔ مرکزی وزیر نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان باتوں میں کوئی دم نہیں ہے اور یہ صرف افواہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کووڈ۔19کی وجہ سے مرنے والوں کوکوئی چھو بھی نہیں سکتا ہے ۔ کووڈکی وجہ سے مرنے والوں کو خصوصی دیکھ بھال میں آخری رسومات کے لئے بھیجا جاتا ہے ۔ اعضا کے نکالے جاے کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا۔ اس طرح کی افواہوں سے کوورنا سے نپٹنے کی حکومت کی کوششوں پر اثر پڑ سکتا ہے ۔ پولیو اور روبیلا ٹیکہ کاری مہم کے دوران بھی ایسی افواہیں پھیلی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ پولیو کا ٹیکہ لگانے کی بھی لوگوں نے مخالفت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے بخار ہوتا ہے ۔ یہ نامردی کا بھی سبب بن سکتا ہے ۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ پنجاب کے لوگو ں کو یہ خیال رکھنا چاہئے کہ اس طرح کی افواہیں نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔ ایسے میں لوگوں کو پتہ نہیں چلے گا کہ وہ کورونا سے متاثر ہورہے ہیں اور وہ متاثر ہوں گے اور وہ ادھر ادھر گھومیں گے ۔ بعد میں جب ان کی حالت خراب ہوگی اور اسپتال لے جایا جائے گا تب تک ان کی حالت بہت سنگین ہوچکی ہوگی اور پھر ہوسکتا ہے کہ تب طبی عملہ بھی ان کی مدد نہ کرسکے ۔مرکزی وزیر نے کہا کہ میری تمام اہل وطن سے گزارش ہے کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دیں اور ریاستی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ ایسی افواہ پھیلانے والوں سے سخت کے ساتھ نپٹیں

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا