اضافی کرائے کی مارجھیل رہی ہے عوام!

0
0

ڈیزل پٹرول کی قیمتوں سے پورا ملک پریشان ہے اور اس سلسلے میںکانگریس نے بڑے پیمانے پر مرکزی سرکار کے خلاف احتجاج بھی کئے کہ کرونا کی مار جھیل رہی عوام اس وقت اس بوجھ کو برداشت کرنے کے قابل نہیںہے ۔ایک طویل عرصہ تک کانگریس نے ایندھن کی قیمتوں کو کم کرنے کا مطالبہ کیا ۔کرونا وائرس کے چلتے ملک میں پانچ لاک ڈائون مراحل کا سلسلہ رہا ہے ۔ ایک وقت کیلئے گاڑیوںکی آمد و رفت بند ہو کر رہ گئی اور اَن لاک شروع ہوتے ہی کئی سرگرمیوں کی اجازت دی گئی تاکہ کچھ راحت مل سکے ۔اس دوران ڈیزل پٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے ساتھ ساتھ کرائے میں بھی اضافہ ہوا جس سے عوام پریشان ہے ۔کرائے میں تیس فیصد اضافہ ہوا لیکن ڈرائیور طبقہ اپنی من مانی کرتے ہوئے عوام سے طے شدہ کرائے سے بھی اضافی کرایہ وصول کررہا ہے اور جب کوئی مسافر اعتراض کرے تو اسے کھری کھوٹی سماعت کرنی پڑتی ہیں اور گاڑی سے اتر جانے کے فرمان کا سامنا کر نا پڑتا ہے۔کرائے میں انتظامیہ کی جانب سے جتنا اضافہ کیا گیا ، اس سے اضافی کرایہ عوام سے وصول کیا جا رہا ہے اور اس کی کوئی خبر لینے والا نہیں ہے ،گویاانتظامیہ خواب غفلت میں ہے کہ عام آدمی اس مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے۔عوام کرونا وائرس کی مار جھیل رہی ہے ،مالی حالات کمزور ہو چکے ہیں ،ملک میں لاک ڈائون کی وجہ سے غریب اور مزدور طبقہ کافی متاثر ہوکر حکومت سے مالی پیکیج کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن اس وقت ایک بڑی مار ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں کی وجہ سے کرائے میںاضافہ ہے جہاں طے شدہ کرائے سے بھی اضافی کرایہ وصول ہو رہا ہے۔پورا ملک پریشان ہے اور اس میں کمی کا مطالبہ کر رہا ہے ۔ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کرائے میں اضافہ کیا گیا جس کا اثربرائے راست غریب اور بیچاری عوام پر پڑ رہا ہے ۔ڈرائیور طبقہ عوام سے من مانی کا اضافی کرایہ وصول کرنے میں مائل ہے اور انتظامیہ اس سلسلے میں لاپرواہی برت رہی ہے کیونکہ اس طبقہ پر اضافی کرایہ وصولنے کے سلسلے میں کوئی قابو پانے والا نہیں ہے ۔متعلقہ انتظامیہ سے عوام اپیل کر رہی ہے کہ بے بس اور بیچاری عوام کو ایسے سماج مخالف عناصر جو غریب عوام کو دو دو ہاتھ سے لوٹنے میں مصروف ہیںسے بچایاجائے ۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں کمی لائی جائے ، کرائے میں بھی کمی کی جائے اور عوام کو لوٹنے والے طبقہ پر لگام کسی جائے تاکہ وبائی مرض کی مار جھیلنے کے ساتھ ساتھ اضافی کروائے کی مار سے نجات مل سکے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا