پہاڑ کھسک رہا ہے ،کوئی بڑا نقصان ہو سکتا ہے،حکومت کی جانب سے بچائو وراحت کارروائی لازمی
نریندرسنگھ ٹھاکر
نگروٹہ؍؍ جموں ضلع کی ڈنسال تحصیل کے گائوں منیح کی پنچایت اپر کٹھارحالیہ برسات کی وجہ سے کئی مکانوں کا نقصان ہوا ہے ۔واضح رہے اپر کٹھار پنچایت گاؤں منیح میں اچانک مٹی کے تودے گرنے سے چار مکان مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیںاور کئی ایک کو جذوی نقصان ہو ا ہے ۔وہیں جزوی نقصان ہونے والے مکان بھی کسی خطرے سے خالی نہیں ہیں کیونکہ پہاڑ نیچے کی طرف کھسک رہا ہے ۔تاہم غیر موسمی بارش کی وجہ سے پھسلنے والا یہ پہاڑ کسی خطرے سے خالی نہیں ہے ۔اسی اثنا میں نامہ نگاروں نے متاثرہ افراد کے اہل خانہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ رات بارہ بجے کے قریب بارش ہو رہی تھی کہ ان کا مکان گر گیا جہاں گھر میں رکھا سامان بھی زمین بوس ہو گیا اوراب یہ کنبے بالکل بے گھر ہوگئے۔واضح رہے اس سلسلے میں دیشراج ، سوہن سنگھ ، سنجے سنگھ ، مختیار سنگھ ، ویلکا رام کے گھر تباہ ہو گئے ہیں۔علاوہ ازیں کرن دیو سنگھ ، ساگر سنگھ ، رومال سنگھ اور دیگران کے مکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔متاثرین نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فوری معاوضہ دیا جائے ۔وہیں اس سلسلے کی خبر جب متعلقہ تحصیلدار کو دی گئی تو انہوںنے موقع پر پہنچ کر عوام کو الرٹ رہنے کا حکم دیا کیونکہ پہاڑ کوئی خطرہ پیدہ کر سکتا ہے ۔ تحصیلدار موصوف نے لوگوں کو یقین دلایا کہ جلد از جلد حکومت کی طرف سے سرکاری امداد دی جائے گی۔اس ضمن میںسرپنچ بلبیر سنگھ نے کہا کہ یہ واقعہ میرے گاؤں کا ایک افسوسناک واقعہ ہے کیونکہ چار کنبے مکمل طور پر بے گھر ہوگئے ہیں اور بہت سے خاندانوں کو اپنے گھروں کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے مطالبہ کیا کہ ان افراد کو جلد سے جلد معاوضہ دیا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ سوہن سنگھ اور سنجے سنگھ کے پاس ان دونوں مکانات کی وہی زمین تھی جہاں انہوں نے اپنے مکانات تعمیر کیے تھے لیکن پوری زمین پہاڑ کے ساتھکھسکرہی ہے اور ان کے پاس اور کوئی زمین نہیں ہے۔ سرپنچ بلبیر سنگھ کا کہنا ہے کہ پنچایت میں جہاں بھی سرکاری اراضی ہے وہاں ان لوگوں کو جگہ دی جانی چاہئیموصوف نے کہا کہ حکومت کی طرف سے اس گاؤں میں ایک نالا بنایاجائے تاکہ بارش کا پانی نالے کے توسط سے دریائے توی میں پڑے ۔واضح رہے سرپنچ بلبیر سنگھ نے دونوں خاندانوں کوپانچ پانچ ہزار کی مد د کی ۔اس سانحہ پر بات کرتے ہوئے متاثرہ سوہن سنگھ کی اہلیہ نے بتایا کہ ہم نے گذشتہ ماہ ایک کمرہ تعمیر کیا تھااور اب ہم اس تباہی کی وجہ سے بے گھر ہوگئے ہیں۔انہوںنے مزید کہا کہ اب ہم کہاں رہیں گے اور ہم قرض کی ادائیگی کیسے کریں گے؟