حکمت عملی میں تبدیلی لاکر حملہ آوروں کو منہ توڑ جواب دیں گے: آئی جی پی

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا کہ سکیورٹی ایجنسیاں اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لائیں گی تاکہ ناکہ پارٹیوں پر حملے کے مرتکب جنگجوئوں کو منہ توڑ جواب دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی ضلع بارہمولہ کے کریری میں پیر کی صبح ہونے والے جنگجویانہ حملے میں بظاہر لشکر طیبہ کے تین جنگجو ملوث ہیں۔ آئی جی پی وجے کمار نے دیگر سکیورٹی عہدیداروں کے ہمراہ کریری میں حملے کی جگہ کا دورہ کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا: ‘جب سے کورونا وائرس لاک ڈائون شروع ہوا ہے تب سے یہاں ناکہ لگ رہا تھا۔ آج صبح بھی ناکہ لگا ہوا تھا۔ نالے کے پیچھے آپ دیکھ رہے کہ کافی گھنا میوہ باغ ہے۔ وہاں سے تین جنگجو ہتھیار لیکر آئے اور سی آر پی ایف و پولیس کی مشترکہ ناکہ پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس میں ہمارے سی آر پی ایف کے دو جوان اور پولیس کا ایک جوان شہید ہوئے’۔ انہوں نے کہا: ‘ناکہ پوائنٹس پر بہت کم اہلکار تعینات ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جنگجو فائرنگ کرنے کے بعد بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ ہم دیکھیں کہ ہم اس رجحان پر کیسے بریک لگا سکتے ہیں’۔وجے کمار نے حملے میں لشکر طیبہ کا ہاتھ ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا: ‘اس علاقے میں لشکر طیبہ کے جنگجو موجود ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ یہ حملہ لشکر طیبہ کی طرف سے ہی کیا گیا ہے’۔ ان کا مزید کہنا تھا: ‘اسی ماہ کی 14 تاریخ کو نوگام میں حملہ کیا گیا۔ یعنی چار دنوں میں دو حملے ہوئے ہیں۔ ہم ان حملوں کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ ہم اپنی حکمت عملی تبدیل کریں گے’۔واضح رہے کہ ضلع بارہمولہ کے کریری میں پیر کی صبح جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک مشترکہ پارٹی پر حملہ کر کے سی آر پی ایف کے دو اہلکاروں اور جموں و کشمیر پولیس کے ایک ایس پی او کو ہلاک کر دیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا