یسریٰ سہیل
ریسرچ اسکالر،علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی
حالِ دل اپنا سنایا نہ کرو
خشک آنکھوں کو رلایا نہ کرو
یاد آئے گی تجھے میری بہت
بے سبب مجھ کو بھلایا نہ کرو
زندہ رہ سکتے ہو تم میرے بغیر
یہ خبر جھوٹی اڑایا نہ کرو
بات پھیلے گی یہ خوشبو کی طرح
دل کی بستی میں یوں آیا نہ کرو
وقت آتا ہے بُرا آئے مگر
سر کبھی اپنا جھکایا نہ کرو
گھر کے اندر ہی رہو تم یسریٰ
بے غرض باہر کو جایا نہ کرو
٭٭٭