’ سابق نائب وزیر اعلیٰ نرمل سنگھ کا متنازعہ محلاتی بنگلہ‘

0
0

نگروٹہ پولیس نے ایڈوکیٹ شیخ شکیل احمد کو سوالنامہ بھیجا!
لازوال ڈیسک

جموں؍؍سابق نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کی طرف سے ایڈووکیٹ شیخ شکیل احمد کے خلاف ضلع جموں کے گاؤں پنجگرائیںمیں واقع اپنے رہائشی مکان میں ہونے والی مبینہ طور پر سرقہ کرنے کے بارے میں شکائت درج کی گئی جس پر نگروٹہ پولیس نے آج شیخ شکیل کو سوالنامہ جاری کیا جس میں انہیں ایس ایچ او پولیس تھانہ نگروٹہ کی جانب سے سات سوالات کا جواب دینے کیلئے کہاگیا ہے ۔ ایڈوکیٹ ایس ایس احمد کے سامنے جو سوالات سامنے آئے ،ان میں موصوف کو پندرہ جون 2020 کی فیس بک پوسٹ کی وضاحت کرنے کو کہا ہے جو انہوں نے سابق نائب وزیراعلیٰ کے گھر کی تصاویر کے ساتھ منسلک کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ مکان غیر قانونی ہے اور اس پر بھارتی فوج کی طرف سے اس کی مخالفت کی جارہی ہے اور قریب ترین اہم دفاعی تنصیبات کے لئے خطرہ ہے جس میں گولہ بارود ڈپو بھی شامل ہے اور اس کے ساتھ ہی ریاستی ہائی کورٹ کے سات مئی ، 2018 کو جاری کردہ عبوری ہدایات کی بھی خلاف ورزی ہے۔اس میں ایڈوکیٹ ایس ایس احمد سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ فوٹو گراف کا ذریعہ اور اس کی تفصیلات فراہم کریں کہ انہوںنے کس طرح معلومات کو تصویروں کی شکل میں سوشل میڈیا میں پہنچایا۔سوالنامہ میں ایڈوکیٹ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ اپنی پوزیشن میں اس کی وضاحت کریں کہ وہ ڈاکٹر نرمل سنگھ اور ان کے املاک کو کیوں نقصان پہنچانے اور کسی بھی ثبوت کے بغیر معلومات کو پھیلانے کے لئے تلے ہوئے ہیں۔واضح رہے ایڈوکیٹ ایس ایس احمد نے پندرہ جون ، 2020 کو سابق نائب وزیر اعلی ڈاکٹر نرمل سنگھ کے متنازعہ بنگلے کے بارے میں اپنے فیس بک پر کچھ تصاویر شائع کی تھیں اور کہا تھا کہ وہ اس تعمیر کو ہندوستانی فوج کے اعتراضات کے باوجود اور ایک رٹ پٹیشن کے لاحق ہونے کے باوجود تعمیرکررہے ہیں۔وہیںڈاکٹر نرمل سنگھ سابق نائب وزیر اعلیٰ نے پانچ جولائی 2020 کو فیس بک پوسٹ کے سلسلے میں ایڈووکیٹ ایس ایس احمد اور دیگر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لئے دو صفحات پر مبنی شکایت درج کروائی۔ اس سلسلے میں نگروٹہ پولیس نے اس معاملے کی ابتدائی تفتیش کا آغاز کیا اور اس کے بعد ایڈووکیٹ ایس ایس احمد اکتیس جولائی 2020 کو ایس ایچ او نگروٹہ کے سامنے پیش ہوئے اور متعلقہ دستاویزات پیش کئے جن میں اخبارات کی کٹنگس اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے احکامات شامل تھے ۔اس سلسلے میںگذشتہ پندرہ کے دوران ہونے والی ان پیشرفتوں کے بعد انکوائری آفیسرایس ایچ او پولیس تھانہ نگروٹہ نے ایک سوالنامہ جاری کیا ہے جس میں ایڈووکیٹ ایس ایس احمد سے معاملے میں ان کی پوزیشن کی وضاحت کرنے کو کہا گیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا