یواین آئی
پٹنہ؍؍بہار حکومت نے ہندی فلموں کے مشہور نوجوان اداکار سشانت سنگھ راج پوت کی موت کے معاملے کی تفتیش آج مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی )سے جانچ کرانے کی سفارش کردی۔اداکار سنگھ راج پوت کے والد کے کے سنگھ نے آج بہار کے وزیراعلی نتیش کمار سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے اپنے بیٹے موت کے معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کرانے کی ستائش کرنے کی اپیل کی تھی۔اس کے بعد وزیراعلی نے مسٹر سنگھ کو یقین دلایا کہ اس کے لئے مرکزی حکومت کو آج ہی سفارش بھیج دی جائے گی اور شام تک سبھی ضروری کاغذی عمل پورا کرلیا جائے گا۔مسٹر کمار نے اس سلسلے میں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ انہوں نے پہلے ہی کہاتھا کہ اگر سشانت کے والد سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کریں گے تو حکومت اس کے لئے سفارش کرے گی۔سبھی لوگ سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کا دائرہ بڑا ہے اور انہیں لگتا ہے کہ اس معاملے کی سی بی آئی بہتر طریقے سے جانچ کر سکتی ہے ۔وزیراعلی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس معاملے کی جانچ کے لئے پٹنہ سے گئی پولیس ٹیم کے ساتھ ممبئی پولیس کا برتاؤ ٹھیک نہیں تھا۔معاملے کی جانچ کے لئے ممبئی گئے پٹنہ کے سٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ کو وہاں قرنطینہ کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ممبئی پولیس کی غیر ذمہ دارانہ کارروائی ہے ۔مسٹر کمار نے کہا کہ سشانت کے والد مسٹر سنگھ نے اپنے بیٹے کی موت کے معاملے کی جانچ کرانے کی اپیل کے ساتھ پٹنہ کے راجیو نگر تھانے میں ایک ایف آئی آر درج کرائی ہے ۔مسٹر سنگھ نے درج ایف آئی آر میں کہا ہے کہ ممبئی پولیس اس معاملے کی صحیح طریقے سے جانچ نہیں کر رہی ہے اس لئے بہار پولیس کو معاملے کی جانچ کرنی چاہئے ۔وزیراعلی نے کہا کہ پٹنہ میں درج ایف آئی آر کی بنیاد پر پولیس کی ایک ٹیم ممبئی بھیجی گئی۔ٹیم کی قیادت کرنے کے لئے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس)کے ایک افسر کو بھی ممبئی بھیجا گیا لیکن انہیں وہاں زبردستی قرنطینہ کردیا گیا۔افسر کے ساتھ ممبئی پولیس کا ایسا برتاؤ مناسب نہیں ہے ۔اس سلسلے میں وہ پیر کو اپنی ناراضگی ظاہر کر چکے ہیں۔مسٹر کمار نے کہا کہ اگر سشانت کے والد کے ذریعہ معاملے میں کارروائی کے لئے پٹنہ میں ایف آئی آر درج کی گئی تو یہ ظاہر تھا کہ بہار پولیس معاملے کی جانچ کرے ۔انہوں نے کہا کہ سشانت ایک اچھے اداکار تھے اور ہندی سنیما کی دنیا میں اچھی کارکردگی کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ سشانت کی موت سے بہار کے ساتھ ساتھ پورے ملک کے عوام کو بڑا دھچکا لگا ہے ۔وزیراعلی نے کہاکہ سشانت کے کنبے کو انصاف ضرور ملنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اس کے لئے ضروری ہے کہ سی بی آئی سشانت کیس کو قبول کرکے جانچ جلد شروع کرے ۔ادھر،سشانت کے والد کے وکیل وکاس سنگھ نے ممبئی پولیس پر جانچ میں تعاون نہ کرنے اور جانچ میں رخنہ ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ جانچ افسروں کو کام نہیں کرنے دیا جارہا ہے ۔اس سے ملزمین کو ہی فائدہ مل رہا ہے ۔انہوں کہا کہ ممبئی پولیس کے اس رویہ کو دیکھتے ہوئے سشانت کے والد نے وزیراعلی سے بات کر کے معاملے کی سی بی آئی جانچ کی سفارش کرنے کی اپیل کی۔اس سے پہلے پیر کو بہار اسمبلی کے مانسون اجلاس کے دوران برسر اقتدار اور اپوزیشن کے سبھی اراکین نے پارٹی کے جذبات سے اوپر اٹھ کر سشانت کی موت کے معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا۔وہیں،جانچ کے لئے ممبئی گئے پٹنہ کے سٹی پولیس سرنٹنڈنٹ ونے تیواری کو زبردستی قرنطینہ کئے جانے سے مشتعل لوگوں نے پٹنہ میں جگہ جگہ احتجاجی مظاہرے کئے ۔سشانت سنگھ راج پوت کے والد کرشن کمار سنگھ کی درخواست کی بنیاد پر راجیو نگر تھانے میں اداکارہ اور سشانت کی گرل فرینڈ رہی ریا چکرورتی کے خلاف سشانت کو محبت میں پھنساکر اس کے پیسے اینٹھنے اور خودکشی کے لئے اکسانے کے الزامات کے تحت کیس نمبر 241/20 درج کی گئی ہے ۔معاملہ تعزیرات ہند کی دفعہ 341, 342, 380, 406, 420, 306, 506 اور 120 (بی)کے تحت درج کیاگیا ہے ۔درج ایف آئی آر میں ریا چکرورتی کے علاوہ اندرجیت چکرورتی ،سندھیا چکرورتی ،شووک چکرورتی،سیموؤل مرنڈا اور شروتی مودی کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے ۔اس کے بعد معاملے کی جانچ کے لئے پٹنہ سے پولیس کی ایک ٹیم کو ممبئی بھیجا گیا۔وہیں دوسری سمت 30 جون کو ریا چکرورتی نے سپریم کورٹ میں کیویئٹ داخل کر کے قبول کیا کہ وہ سشانت کے ساتھ آٹھ جون تک لیو- ان میں رہی۔ساتھ ہی اس نے کہا ہے کہ پٹنہ میں اس کے خلاف دائر ایف آئی آر میں لگائے گئے الزام جھوٹے ہیں۔سشانت کی موت کے معاملے کی جانچ ممبئی پولیس کر رہی ہے ،اس کے باوجود اس کے خلاف آنجہانی اداکار کے گھوالوں کی جانب سے بہار میں ایک مقدمہ درج کرادیا گیا ہے ،جس میں ان پر سشانت سے کروڑوں روپے اینٹھنے اور خودکشی کے لئے مجبور کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔اس پر سشانت کے والد مسٹر سنگھ اور بہار حکومت نے سپریم کورٹ میں معاملے میں اپنا موقف رکھنے کے لئے کیویئٹ داخل کی۔سشانت کے والد مسٹر سنگھ اور بہار حکومت نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ ماڈل ریا چکرورتی کی عرضی پر ان کا موقف سنے بغیر کوئی ایک فریق حکم جاری نہ کیا جائے ۔بہار حکومت نے سپریم کورٹ میں اپنا موقف رکھنے کی ذمہ داری ملک کے سابق اٹارنی جنرل مکل روہتگی کو سونپی۔سشانت کی موت معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپنے کا مطالبہ پورے ملک سے اٹھ رہا تھا۔ بہارمیں برسراقتدار پارٹی جنتا دل یونائیٹیڈ ،بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ ہی لوک جن شکتی پارٹی کے بانی اور سابق مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان ،بہار کے نائب وزیراعلی سشیل کمار مودی،دربھنگہ کے رکن پارلیمنٹ جی ٹھاکر ،سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا،بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجوسوی پرساد یادو اور کانگریس کے قانون ساز کونسل کے پریم چند مشرا کے ساتھ ہی کئی رہنماؤں نے بھی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔مسٹر پاسوان نے کہا کہ سشانت کی موت کے معاملے کی جانچ کررہی دو ریاستوں مہاراشٹر اور بہار کی پولیس کے درمیان ٹکراؤ ہورہا ہے اس لئے بہتر ہے کہ اس معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کرائی جائے ۔وہیں،نائب وزیراعلی سشیل کمار مودی نے کہا کہ سشانت معاملے میں بہار پورلیس کی منصفانہ جانچ کے راستے میں ممبئی پولیس رخنہ ڈال رہی ہے ۔بہار پولیس اپنی طرف سے بہتر کررہی ہے لیکن ممبئی پولیس سے کوئی تعاون نہیں مل رہا ہے ۔ایسے میں بی جے پی محسوس کرتی ہے کہ اس پورے معاملے کی جانچ کا ذمہ سی بی آئی کو لینا چاہئے ۔انہوں نے سشانت سنگھ راج پوت کی موت معاملے میں مہاراشٹر کی ادھوٹھاکرے حکومت پر کانگریس – حمایت یافتہ بالی ووڈ مافیہ کے دباؤ میں ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ سشانت کو انصاف دلانے کے لئے بہار حکومت کسی بھی حدتک جائے گی۔ان کے علاوہ ایل جے پی کے قومی صدر چراغ پاسوان نے سشانت معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے سے بات چیت کی۔وہیں ،نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)لیڈر اور مہاراشٹر کے نائب وزیراعلی اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار نے بھی سی بی آئی جانچ کی مطالبہ کیا ہے ۔اپنے کے مطالبے کے سلسلے میں انہوں نے 27 جولائی کو ایک خط ریاست کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو سونپی۔واضح رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت نے اس سال 14 جون کو ممبئی کے اپنے فلیٹ میں خودکشی کرلی تھی۔ان کی موت کے بعد پورے ملک میں سشانت کو بالی ووڈ پر غالب ’نیپوٹزم ’ کا شکار منا گیا اور اس معاملے کے قتل کے نقطوں سے جانچ کئے جانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا۔اس کڑی میں سب سے زیادہ ہمت بالی ووڈ کی ‘منی کرنیکا’ کنگنا رنوت نے دکھائی۔وہ شروع سے ہی اس واقعہ کو خودکشی نہیں مان رہی ہیں۔سوشل میڈیا پر کئی بار ٹرول ہونے کے باوجود بھی وہ اپنے خیالات پر آج بھی بضد ہیں۔اس کے علاوہ اداکار شیکھر سومن بھی اس مسئلے پر کافی واضح خیال ہیں۔