’جیولوجی اینڈمائننگ محکمہ کے راشی ضلع آفیسر نے خودکشی پہ مجبورکردیا‘

0
0

ٹریکٹر ٹرالی آپریٹرس کااحتجاجی مظاہرہ،این پی پی نے بھی دیاساتھ
محکمہ کیساتھ سازباز سے با اثر ٹھیکیدار ،کمپنیاںاور لینڈ مافیا غیر قانونی سرمئی سونے کی کانکنی میں ملوث:ہرش دیو سنگھ
لازوال ڈیسک

جموں؍؍سینکڑوں ٹریکٹر ٹرالی آپریٹرس کی بری حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نیشنل پنتھرس پارٹی و سابق وزیر ہرش دیو سنگھ کی قیادت میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مظاہرین نے بھاجپا حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ۔انہوں نے پتلا نظر آتش کرتے ہوئے جموں وکشمیر انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ انہیں فاقہ کشی کی حالت پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔ا س موقع پر ہرش دیو سنگھ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ با اثر ٹھیکیدار اور لینڈ مافیا غیر قانونی سرمئی سونے کی کانکنی میں ملوث ہیں اور مزدور طبقہ پریشان ہے ۔وہیںٹریکٹر اور ٹپر مالکان اور کنٹریکٹرس نے احتجاج کرتے ہوئے ڈی ایم اوپر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص ڈی ایم کو رشوت دیتا ہے اسی کو کام کرنے کی اجازت دی جاتی ہے ورنہ چالان کاٹے جاتے ہیں۔جموں کے کنٹریکٹرس نے گزشتہ روز پنتھرزپارٹی کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ریاستوں کی کئی کمپنیاں جموں میں کام کر رہی ہیں انہیں کام کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے لیکن بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمیں مائیننگ نہیں کرنے دی جا رہی ہے۔انہوں نے ڈی ایم او پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے پیسوں کی مانگ کی جاتی ہے اگر پیسہ نہ دیں تو ہماری گاڑیاں سیز کی جاتی ہیں اور ہمارے چالان کاٹے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈ ر ہے کہ جموں میں کسی بھی جگہ مائیننگ نہ کی جائے لیکن پھر بھی بیرونی کمپنیوں سے کام کروایا جا رہا ہے کیونکہ وہ لوگ ڈی ایم او کی جیب بھرتے ہیں اور ہم غریب لوگوں کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ ہم انہیں رشوت دے سکیں اسی لئے ہمارے ساتھ اس قسم کی زیادتیاں کی جا رہی ہیں۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ لون لے کر ہم نے گاڑیاں خریدی ہیںایک طرف بنک والے آ کے لون مانگتے ہیںاور دوسری جانب ہمیں بار بار تنگ کیا جا رہا ہے اور ہمارا کام نہیں چل رہا ہیہم کس طرح سے اپنا گزارا کریں ۔ہم نے گاڑیاں اس لئے خریدی تھی کہ ہم اپنا گزارا کر سکیں لیکن اگر غلطی سے بھی ہماری گاڑی کئی سڑک پر دکھ جائے تو اسے سیز کر لیا جاتا ہے اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کی گاڑیاں پچھلے ایک ایک سال سے ان لوگوں نے سیز کر رکھی ہیں،کیا ہم لوگوں کا جموں کی سر زمین پر کام کرنے کا کوئی حق نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری ہی سر زمین پر ہم سے ہی ہماری روزی چھینی جا رہی ہے جو ناقابل برداشت ہے اور اگر آنے والے وقت میں بھی ڈی ایم اور کا یہی رویہ رہا تو انتظامیہ کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔وہیں ہرش دیو نے کنٹریکٹرس کی حمایت میںمیں بھاجپا سرکار کا پتلا جلایا اور سرکار کو یہ انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ جموں کی عوام کے ساتھ اس طرح کا کھلواڑ نہ کیا جائے اور یہاں کی عوام کی پریشانیوں کو مزید نہ بڑھایا جائے۔ہرش نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب سے دفعہ370کی منسوخی ہوئی ہے تب سے لے کر آج تک جموں و کشمیر کی عوام کو سکون سے زندگی بسر نہیں کرنے دی جا رہی ہے اور اس سب کی ذمہ دار بھاجپا سرکار ہے ،انہوں نے کہا کہ سرکار ایک جانب رشوت خوری کو ختم کرنے کی بات کر رہی ہے اور وہیں دوسری جانب غریب عوام کو دو دو ہاتھوں لوٹا جا رہا ہے جسے ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ غریب عوام کی پریشانیوں کو مزید نہ بڑھایا جائے کیونکہ اگر بیرون ریاستوں کی کمپنیوں کو کام کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے تو پھر یہاں کے مقامی لوگوں کے ساتھ اس طرح کے ظلم و ذیادتیاں کیوں؟انہوں نے کہا کہ پنتھرز پارٹی ہمیشہ غریبوں کے ساتھ کھڑی رہے گی اگر کسی بھی غریب کو تنگ کیا گیا تو پنتھرز پارٹی اسے ہر گز برداشت نہیں کرے گی۔ہرش نے جموں و کشمیر یوٹی انتظامیہ اور خاص کر ڈی ایم او مائینننگ سے یہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کنٹریکٹرس کو کام کرنے کی اجازت دی جائے اور اگر ایسا نہیں ہوا تو پنتھرس پارٹی ان لوگوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہے گی،اور جب تک ان لوگوں لکے مسائیل کو حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا