‘پانچ اگست 2019 کو ایک آئینی فراڈ کیا گیا ہے’: ترجمان
یواین آئی
سرینگر؍؍پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ترجمان سید سہیل بخاری نے پارٹی کے اکیسویں یوم تاسیس کے موقع پر کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کا خاتمہ اور اس کو دو حصوں میں منقسم کر کے ایک آئینی فراڈ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے امسال کورونا وائرس کے پیش نظر یوم تاسیس کے سلسلے میں کسی بھی تقریب کا انعقاد نہیں کیا ہے۔ سہیل بخاری نے منگل کے روز یہاں شیر کشمیر پارک کے نزدیک واقع پارٹی ہیڈکوارٹرز میں نامہ نگاروں کو بتایا: ‘آج پی ڈی پی کا اکیسواں یوم تاسیس ہے۔ لیکن آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ایک جماعت اپنا یوم تاسیس اْس وقت منا رہی ہے جب اس جماعت کی صدر (محبوبہ مفتی) پابند سلاسل ہیں۔ جب انہیں غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر اخلاقی طور پر بند رکھا گیا ہیں’۔انہوں نے کہا: ‘صرف ہماری صدر نظربند نہیں ہیں بلکہ باقی لیڈران کو بھی اپنے گھروں میں نظربند رکھا گیا ہے۔ انہیں اس لئے بند رکھا گیا ہے کیونکہ یہاں پچھلے پانچ اگست کو ایک آئینی فراڈ کیا گیا ہے’۔ پی ڈی پی ترجمان نے کہا کہ کورونا وائرس کے متعلق ایڈوائزریز کے پیش نظر پارٹی نے امسال یوم تاسیس کے سلسلے میں کسی تقریب کا انعقاد نہیں کیا ہے اور ہمارا آج یہاں جمع ہونا معمول کی ایک سرگرمی ہے۔ انہوں نے کہا: ‘آج کا دن یہ یاد دلانے کے لئے اہم ہے کہ پی ڈی پی یہاں کے تشخص کو تحفظ اور ایک سیاسی متبادل دینے کے لئے معرض وجود میں آئی ہے تاکہ یہاں کی عوام کے جذبات کی ترجمانی ہو’۔ ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہم جموں و کشمیر کی عوام کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ چاہے حالات کتنے ہی خراب ہوں، پارٹی کی لیڈر شپ پر کتنے ہی مظالم ڈھائے جائیں، ہم پر دبائو ڈالنے کی کتنی ہی کوششیں کی جائیں پی ڈی پی کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی’۔ قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے گذشتہ برس اپنی جماعت کے 20 ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں شیر کشمیر پارک میں منعقدہ ایک پارٹی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 35 اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بارود کو آگ لگانے کے برابر ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جو ہاتھ اس دفعہ کے خلاف اٹھیں گے وہ ہاتھ ہی نہیں بلکہ پورا جسم جل کر راکھ ہوجائے گا۔