6دہائیوں سے آبادکنبوں کواُجاڑنے کی سازش:مظاہرین معاملہ اُچھالنے کامقصدذاتی مفادات کی تکمیل:ڈی ایف او
تنویر چوہدری
پونچھ ؍؍شہر پونچھ سے چند کلو میٹر کی دوری پر واقع گاؤں قاضی موڑا کے عوام نے گزشتہ روز ضلع انتظامیہ پونچھ و محکمہ جنگلات کے خلاف شدید احتجاج کیا احتجاج کر رہے لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ پچھلی چھ دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے سے ان جگہوں پر رہایش پزیر ہیں اور اب محکمہ ان کو نہ جانے کیوں اپنی چھ دہائیوں سے آباد شدہ زمینوں سے بے دخل کر رہا ہے۔ عوام نے کہا کہ یہ ان کے ساتھ کوئی سازش ہے جس کو ایک منظم منصوبے سے سر انجام دیا جا رہا ہے عوام کا کہنا ہے کہ جب کسی کی زمین کے انتقال کو توڑا جاتا ہے تو دونوں فریقین کو آمنے سامنے بلایا جاتا ہے لیکن یہاں پر ایسا کچھ نہیں کیا گیا اور بغیر کسی نوٹس کے ان کی زمینوں کو محکمہ نے ہڑپ لیا۔ عوام نے الزام لگایا کہ محکمہ مال کی جانب سے ابھی تک زمین کی کوئی نشاندھی نہیں ہوئی ہے کہ آیا زمین ہے کس کی تو پھر جنگلات کس بنیاد پر عوام کے جگہوں پر قابض ہو۔ا جب اس سلسلے میں ہمارے نمائندے نے ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر پونچھ سے بات کی تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ محکمہ کی جانب سے ابھی تک کسی کو بھی بے دخل نہیں کیا گیا ہے کچھ لوگ اپنے ذاتی مفادات کو لے کر اس مسئلے کو بڑھانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ خسرہ نمبر 294 میں آنے والی 60 کنال اراضی ہے جس پر 1991 سے محکمہ جنگلات کا قبضہ ہے اور وہاں پر محکمہ نے شجر کاری بھی کر کے اس کو بند کیا ہوا ہے اس کے علاوہ کسی کو بھی اس کی زمین سے بے دخل نہیں کیا گیا ہے۔