جموں میں سنیل ڈمپل نے بھوک ہڑتال کیساتھ ایک نئی تحریک چھیڑی
محمد جعفر بٹ؍؍نریندر سنگھ ٹھاکر
جموں؍؍ سنیل ڈمپل نے گزشتہ روز بھوک ہڑتال شروع کر کہ مرکزی سرکار کو یہ انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد ڈومیسائیل قانون کو واپس لیا جائے اور ہماری ریاست کا درجہ بحال کیا جائے۔ڈمپل نے لازوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں کی عوام کو کھلونے دے کہ بہلایا گیا ،چونکہ جب دفعہ370کی منسوخی ہوئی تھی تو مرکزی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کی ترقی کے بڑے بڑے دعویکئے گئے تھے لیکن جلد ہی یہاں کی عوام کے ساتھ سوتیلا ماں جیسا سلوک کیا جانے لگا۔انہوں نے کہا کہ جموں کی عوام کو بڑے بڑے سپنے دکھائے گئے لیکن یہاں کی عوام کو ڈومیسائیل قانون ،ریاست کو یو ٹی،ایس آر او 202،اور ایک سال گزرنے والا ہے لیکن ابھی تک 4gانٹرنیٹ خدمات بحال نہیں کی گئی،آخر کب تک مرکزی سرکار یہاں کی عوام کو اس طرح کے سپنے دکھاتے رہے گی جو کبھی پورے نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ وزیر وعظم مودی نے یہ خود کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا لیکن وہ کب ہوگاوہ ابھی تک پتہ نہیں چل سکا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت جموں و کشمیر کی ہر سیاسی پارٹی اور غیر سیاسی تنظیمیں سڑکوں پر اتر کر احتجاج کر رہی ہیں اور جموں و کشمیر کا ہر شہری ریاست کا درجہ بحال کرنے اور ڈومیسائیل قانون کو منسوخ کرنے کی مانگ کر رہا ہے لیکن سرکار خواب خرگوش میں سوئی ہوئی ہے اور سرکار کو کوئی فرق نہیں پڑتا کہ یہاں کی عوام کس طرح کی پریشانیوں سے دو چار ہے ۔لہذا مرکزی سرکار کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد جموں و کشمیر میں ریاست کا درجہ بحال کرے اور ڈومیسائیل قانون کو ختم کرے ،انہوں نے کہا کہ سرکار نے ڈومیسائیل جیسا زہریلا قانون لا کر یہاں کی عوام کو پریشان کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی،اور جموں و کشمیر کی عوام اس زہریلے قانون کو ہر گز برداشت نہیں کرے گی۔لہذا سرکار ہمیں مجبور نہ کرے کہ اس کرونا کے چلتے ہر شہری سڑکوں پراتر کر احتجاج کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر سرکار نے جلد از جلد جموں و کشمیر کی عوام کے مسائیل کو حل نہیں کیا تو آنے والے وقت میں ہماری بھوک ہڑتال میں شدت ہو گی اور اس وقت تک ہم یہ لڑائی لڑتے رہیں گئے جب تک یہاں کی عوام کے ساتھ انصاف نہ ہو۔