2جی کے سِتم سے ریڈیوبہتر

0
0

ڈوڈہ میں آن لائن کے بجائے ریڈیو کلاسز؛ طلبا خوش، اساتذہ مطمئن
یواین آئی

جموں؍؍جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں اساتذہ آن لائن کلاسز کے بجائے ریڈیو کلاسز دے کر علم کی شمع کو فروزاں رکھے ہوئے ہیں تاکہ طلبا کے تعلیمی مستقبل پر کورونا وبا کی تاریکی سایہ فگن نہ ہوسکے۔طلبا کا کہنا ہے کہ ریڈیو کلاسز، آن لائن کلاسز سے زیادہ موثر اور مفید ہیں کیونکہ ٹوجی موبائل انٹرنیٹ کے چلتے آن لائن لیکچرز صاف سنائی ہی نہیں دے رہے تھے۔بتادیں کہ آل انڈیا ریڈیو بھدرواہ پر روزانہ صبح ساڑھے نو بجے سے ساڑھے دس بجے تک ایک تعلیمی پروگرام نشر کیا جاتا ہے جس میں اساتذہ اپنے اپنے مضمون کو پڑھاتے ہیں۔دسویں جماعت کی ایک طالبہ نے بتایا کہ ٹو جی موبائل انٹرنیٹ کی وجہ سے آن لائن کلاسز میں کافی دقت آتی تھی۔انہوں نے کہا: ‘ٹو جی موبائل انٹرنیٹ کی وجہ سے آن لائن کلاسز لینے میں کافی دقت آتی ہے، آواز صاف نہیں آتی ہے اور لیکچر رک رک چلتا ہے لیکن ریڈیو کا تعلیمی پروگرام ہمارے لئے بہت ہی بہتر اور موثر ثابت ہورہا ہے اس میں کسی قسم کی کوئی پرابلم ہی نہیں ہوتی ہے’۔مذکورہ طالبہ نے اس پروگرام کے مقررہ وقت میں توسیع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لیکچر کے وقت میں مزید توسیع کی جانی چاہئے تاکہ طلبا کو زیادہ سے زیادہ مستفید ہونے کا موقع مل سکے۔ایک اور طالبہ نے کہا کہ ریڈیو کلاسز نے طلبا کے تمام تعلیمی مسائل حل کردیے ہیں۔ان کا کہنا تھا: ‘ریڈیو کے تعلیمی پروگرام نے ہمارے سارے تعلیمی مسائل حل کردیے ہم بہت ہی اچھی طرح پڑھ رہے ہیں کوئی مسئلہ حائل نہیں ہورہا ہے جس طرح آن لائن کلاسز لینے میں بے شمار اڑچنیں آتی تھیں’۔موصوف طالبہ نے کہا کہ ریڈیو پہلے بھی تھا اور اب ہے جبکہ موبائل فون کی کوئی گارنٹی ہی نہیں ہے کہ کب چلے گا اور کب رکے گا۔ایک استاد نے بتایا کہ ریڈیو پروگرام آن لائن کلاسز سے بہت ہی زیادہ مفید ثابت ہورہا ہے اور طلبا اور اساتذہ کو کسی قسم کی دقت پیش نہیں آتی ہے۔انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ اس پروگرام کا وقت ایک گھنٹے کے بجائے کم سے کم تین گھنٹے کریں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا