ای پی ایف فنڈ کے دونوں حصے حکومت ادا کرے گی٭شہری مہاجروں کے لیے کفایتی کرایہ کے رہائشی کمپلیکس کو منظوری
غریب کلیان ان یوجنا میں پانچ ماہ کی توسیع کی منظوری
یواین آئی
نئی دہلی؍؍حکومت نے آج پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا کو پانچ ماہ کے لئے بڑھانے کی منظوری دی ہے ۔ اس اسکیم کو اب نومبر تک بڑھا دیا گیا ہے جبکہ حکومت نے شہروں میں مہاجروں کی رہائش کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کفایتی کرایہ کے رہائشی کمپلیکس بنانے کو منظوری دی ہے۔ایک اور اہم فیصلے میں حکومت نے کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں میں آنے والی مندی سے نمٹنے کے لئے ایمپلائی پروویڈینٹ فنڈ (ای پی ایف)کے دونوں حصے اپنی طرف سے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت منعقدہ کابینہ کے اجلاس میں پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا کو پانچ ماہ کے لئے بڑھانے کی تجویز کو منظور کرلیا گیا۔وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے ایک پریس کانفرنس میں کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ 81 کروڑ افراد کو فی کس 25 کلو اناج اور پانچ کلو چنا مفت ملے گا۔ اس اسکیم پر ایک لاکھ 49 ہزار کروڑ روپئے خرچ ہوں گے ۔اس اسکیم کے تحت 203 لاکھ ٹن اناج، 9.70 لاکھ ٹن چنا تقسیم کیا جائے گا۔ اس سے غریبوں ، مہاجر مزدوروں اور نچلے متوسط [؟][؟]طبقے کو فائدہ ہوگا۔ حکومت نے اس اسکیم کا اعلان مارچ میں کیا تھا۔ حکومت نے شہروں میں مہاجروں کی رہائش کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کفایتی کرایہ کے رہائشی کمپلیکس بنانے کو منظوری دی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بدھ کے روز یہاں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں اس تجویز کو منظوری دی گئی۔ اجلاس کے بعد اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر پرکاش جاو?ڈیکر نے صحافیوں کو بتایا کہ ’پردھان منتری ا?واس یوجنا۔شہری‘ کے تحت ایک ضمنی منصوبے کے طور پر شہری کمپلیکس اور غریبوں کے لیے کم کرایہ والے رہائشی کمپلیکس کی تعمیر ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے مالی امداد یافتہ اور خالی پڑے رہائشی کمپلیکسوں کو 25 سال کے لیے ’عایتی معاہدے‘ کے ذریعے کفایتی کرایہ رہائشی کملیکس میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ رہائشی کمپلیکس چلانے والی کمپنی کو کمپلیکس کو رہنے کے لائق بنانا ہوگا اور ان کمپنیوں کا انتخاب نیلامی کیعمل سے ہوگا۔ حکومت اور کمپنی کے معاہدے کی مدت 25 برس ہوگی۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اس منصوبے سے مینوفیکچرنگ انڈسٹری، مہمان نوازی، صحت کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والوں، گھریلو اور تجارتی اداروں اور تعمیر یا دیگر شعبوں میں لگے زیادہ تر افرادی قوت، مزدور،طالب علم وغیرہ کو فائدہ ہوگا جو دیہی علاقوں یا چھوٹے شہروں سے آتے ہیں۔ مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ ٹیکنالوجی انوویشن گرانٹ کی شکل میں اس منصوبے پر 600 کروڑ روپے کے اخراجات کا امکان ہے جو تعمیر کے لیے منتخب انوویشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے والے پروجیکٹوں کے لیے جاری کی جائے گی۔ اس منصوبے سے شروعاتی طور پر تقریباً تین لاکھ خاندانوں کو فائدہ ملے گا۔منصوبے سے شہری علاقوں میں کام کی جگہ سے قریب سستے کرایہ والی عمارتوں کی دستیابی ہوگی۔ اس سے غیر ضروری سفر،اڑدہام اور آلودگی میں کمی آئے گی۔ کووِڈ۔19 وبا کے نتیجے کے بموجب ملک میں بڑے پیمانے پر مزدوروں اور شہری غریبوں نے ہجرت کی ہے جو بہتر روزگار کے مواقع کی تلاش میں دیہی علاقوں یا چھوٹے شہروں سے شہری علاقوں میں آئے تھے۔ عام طور پر یہ مہاجر کرایہ بچانے کے لیے جھگی بستیوں، غیر رسمی اور غیر قانونی کالونیوں یا نیم شہری علاقوں میں رہتے ہیں۔ حکومت نے کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے معاشی سرگرمیوں میں آنے والی مندی سے نمٹنے کے لئے ایمپلائی پروویڈینٹ فنڈ (ای پی ایف)کے دونوں حصے اپنی طرف سے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت منعقدہ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں اس سلسلے کی تجویز کو منظوری دی گئی۔کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے یہاں بتایا کہ پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت حکومت کے اعلان کردہ پیکیج کے ایک حصے کے طور پر اس سال جون سے اگست 2020 تک تین مہینے کی مدت کے لئے ایمپلائی پروویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف) کے دونوں حصے (حکومت کے 12 فیصد اور ایمپلائیر کے 12 فیصد، کل 24 فیصد) حکومت ادا کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ یہ نئی منظوری 15 اپریل 2020 کو منظور شدہ مارچ تا مئی تک کی تنخواہوں کی موجودہ اسکیم کے علاوہ ہے۔ نئی اسکیم کا کل تخمینہ خرچ 4،860 کروڑ روپے ہوگا جس سے 3.67 لاکھ اداروں کے 72 لاکھ سے زائد ملازمین کو فائدہ ہوگا۔مسٹر جاوڈیکر نے بتایا کہ جون، جولائی اور اگست 2020 کے تنخواہ کے مہینوں کے لئے اس اسکیم کے تحت ایک سو ملازمین والے تمام اداروں کے 15000 روپے ماہانہ تنخواہ سے کم آمدنی والے تمام ملازمین آئیں گے۔ اس سے 3.67 لاکھ اداروں میں کام کرنے والے تقریبا 72.22 لاکھ ملازمین کو فائدہ ہوگا اور رکاوٹوں کے باوجود ان کی تنخواہ جاری رہے گی۔انہوں نے بتایا کہ حکومت مالی سال 2020-21 میں اس کے لئے 4،800 کروڑ روپئے کی بجٹ امداد فراہم کرے گی۔پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا کے تحت مارچ سے مئی 2020 تک ایمپلائر کے حصے کے 12 فیصد پانے والے مستحق ملازمین کو اس سے الگ رکھا جائے گا۔مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے طویل عرصے کی وجہ سے تاجروں کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسلیے خود کفیل ہندوستان کے ایک حصے کے طور پر آجروں اور ملازمین کے لئے ای پی ایف کی امداد تین مہینے تک بڑھا دی گئی ہے۔