اگر انسان اس بات کو سمجھ لے کہ ہر دن یوم ماحول ہے اور اسے عملی جامہ پہنائے تو ماحولیاتی آلودگی سے ماحول کو بچایا جا سکتا ہے ۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عالمی سطح پر ماحول کو آلودگی سے بچانے کی خاطر کئی پروگرام چلائے جا رہے ہیں اور پانچ جون کو خصوصیت کے ساتھ عالمی یوم ماحول کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ہندوستان میں ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے سوچھ بھارت ابھیان بھی چلایا جا رہا ہے جس کے تحت ہر سال قومی سطح پر یہ مہم انجام دی جاتی ہے اور بڑے بڑے لیڈران اور وزراء بھی صفائی کا درس دینے اور ماحول کو صاف رکھنے کیلئے خود بھی کیمرے کی زینت بنتے ہیں ،چند دن خوب ڈھنڈورہ پیٹا جاتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ ایک خواب نظر آنے لگتا ہے ۔ہمیں صرف زمینی آلودگی کو ختم کرنے کو صاف و شفاف ماحول نہیں سمجھ لینا چاہئے بالکہ زمینی ، آبی اورہوائی آلودگی کو ختم کرنے کیلئے خاطر خواہ اقدامات اٹھانے چاہئے تاکہ ہمارا ماحول صاف و شفاف رہے اور نسل نو کیلئے مشکلات پیدہ نہ ہوں۔ ماحول کو بچانے کیلئے ہر سال اس دن بڑی بڑی تقاریب کا اہتمام ہوتا ہے ، پیڑ لگائے جاتے ہیں اور اخبارات، رسایل ، رقعے، کتابچے اور برقی میڈیا کی مدد سے انسانیت کو ماحول کے تئیں بیدار کرنے کیلئے بڑی رقومات خرچ کی جاتی ہیں کہ عوام بیدار ہو جائے اور اپنے گرد و نواح کے ماحول کو صاف ستھرا رکھا جا سکے ۔حال ہی میں اے پی میں گیس کے خارج ہونے سے جو حالات پیدہ ہوئے ،ان سے اور ماضی کے حالات سے سبق سیکھ کر ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ ہم ماحولیات سے افادیت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ نسل نو کیلئے بھی بچائیں گے ۔وہیں حکومتی سطح پر ماحولیات کے تحفظ کیلئے متعلقہ محکمہ جات کو سخت ہدایات جاری کی جانی چاہئے کہ عوام اور بالخصوص دیہی عوام کو ماحول کے تحفظ کے تئیں بیدار کیا جائے ۔ اس وقت پوری دنیا کرونا سے متاثر ہو رہی ہے اور عالمی سطح پر ماحولیات کے تحفظ کیلئے نت نئے اقدامات کی سخت ضرورت ہے تاکہ ہم منصفانہ ماحول کا استعمال کرتے ہوئے آئندہ نسلو ں کیلئے اس کو بچائیں۔حکومت کے ساتھ ساتھ سماج کا درد رکھنے والی تنظیموں کو چاہئے کہ ماحول کو بچانے کیلئے عوام کو پودے لگانے کا درس دیا جائے اور بڑے پیمانے پر شجرکاری کی جائے ۔فیکٹریوں اور صنعتی کارخانوں سے نکلنے والی زہر آلود ہ گیسوں اور کیمیکلس کی روک تھام کی جائے ۔زمین پراور زیر آ ب زندگی کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور ماحولیات کو لیکر صرف چند دن کا ڈھنڈورہ نہ پیٹا جائے بالکہ ہر دن کو ہی یوم ماحول سمجھا جائے ۔