تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت فراہم نہ ہونے کی وجہ سے طلبا کو سخت مشکلات کا سامنا
ملک شاکر
بانہال؍؍ پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر میں سے دفہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ سروس پر روک لگا دی گئی تھی۔ جس کے بعد وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ موبائل سروس بحال کر دی گئی اور پھر جموں و کشمیر میںٹوجی انٹرنیٹ کو بحال کر دیا گیا جس پر کام کرنا پوری طرح ممکن نہ تھا اور جموں و کشمیر کی عوام بار بارفورجی انٹرنیٹ کی بحالی کی اپیل کرتے رہے کیونکہ آج کے دور میں انٹرنیٹ کے بناکوئی بھی کام کرنا بہت ہی مشکل ہے اور جس کا سب سے بڑا نقصان طلبا ء کو اٹھانا پڑا۔تاہم اگر چہ معاملہ عدالت میں ہے اور عوام انتظار کر رہی تھی کہ عدالت کی جانب سے تیز رفتار انٹرنیٹ کی بحالی کی تاریخ کب تہہ کی جائے گی۔ اور لوگوں کو اس سے راحت حاصل ہو سکے مگر ساتھ ہی کروناوایرس کے وباء سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن ہوا اور ایسے میں دفاتر کا کام رک گیا اور طلباء کی پڑھائی بھی پوری طرح متائثر ہوئی۔اگر چہ ان لائن کلاسز کا اہتمام کیا گیا ہے اور بانہال کے تعلیمی اداروں کی جانب سے بھی ان لائن کلاسز کا اہتمام کیا گیا مگر ٹوجی انٹرنیٹ سے ان کلاسوں کا مزاق بن کر رہ گیا طلباء نے سرکار سے جلد فور جی انٹرنیٹ رفتاربحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے