کشتواڑ کے بالائی اور برفانی علاقہ جات کے باشندگان بھوک مری کا شکار ہو سکتے ہیں

0
0

سڑکیں کھولی جائیں اور اشیائے ضروریہ کو ہوائی خدمات کے ذریعے پہنچایا جائے:فردوس ٹاک
لازوال ڈیسک

جموں عالمی وبائی مرض کرونا وائر س کے چلتے ملک بھر میں لاک ڈاﺅن ہے جس کے چلتے عوام کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے ۔وہیں بالائی اور برفانی علاقہ کی عوام کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے ۔اسی ضمن میں پی ڈی پی کے سینئر لیڈر فردوس ٹاک نے کہا کہ لاک ڈاﺅن کے چلتے ضلع کشتواڑ کی قریباً پچاس ہزار کی آباد ی فاقہ کشی جیسی حالت میں پہنچ رہی ہے کیونکہ ان علاقہ جات میں اشیائے ضروری کا فقدان ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ان علاقہ جات مں کشتواڑ کے مڑاوہ ، واڑون اور دچھن شامل ہیں ۔موصوف نے کہا کہ ماہ ستمبر 2019ئ کے بعد یہاں زمینی راستے منقطع ہو چکے ہیںجس کی وجہ سے یہاں اشیائے ضروری کا فقدان ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ سنتھن اننتناگ، متگورن انشان، واڑون نووپاچی، ڈنگ ڈورو سوندر سڑکیں گزشتہ چھ ماہ سے بند ہیں کیونکہ ان علاقہ جات میں برف باری کا سلسلہ کافی رہا ہے جس کے کارن یہاں اشیائے ضروریہ کا فقدان ہے ۔ٹاک نے کہا کہ مجھے مقامی باشندگان نے بتایا کہ یہاں روز مرہ ضرورت آنے والی اشیاءختم ہو چکی ہیں ،ادویات نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہاں سڑک اپریل کے پہلے ہفتے کھل جایا کرتی تھی اور ابھی تک یہاں کوئی انتظام نہیں کیا گیا جس کے کارن عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ۔پی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ ان علاقہ جات میں صرف چوپر خدمات ہی تھیں لیکن کرونا وائرس کے چلتے یہ خدمات بھی منقطع ہو چکی ہیں اور ان علاقہ جات کے ہزاروں لوگ ملک کی دیگر ریاستوں میںدرماندہ ہیں۔موصوف نے انتظامیہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان سڑکو ں کو فوری بحال کیا جائے اور ان علاقہ جات میں ہوائی خدمات کے ذریعے اشیائے ضروری پہنچائی جائیں ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا