یواین آئی
ممبئی؍؍کورونا وائرس سیمتاثرہ، ایران سے ممبئی پہینچے والے 44 اہل تشیع زائرین کے ایک گروپ کو ، جسے ہندوستانی بحری فوج کی جانب سے قرنطینیہ میں رکھا گیا تھا، مکمل طور پر صحتیاب ہونے کے بعد انڈین ائرفورس کے ایک خصوصی طیارے کے ذریعے کشمیر روانہ کر دیا گیا۔قرنطینیہ کی مدت ختم ہونے اور ان تمام زائرین کی جس میں 24 خواتین بھی شامل ہیں جانچ رپورٹ نیگیٹو آنے کے بعد انڈین ائر فورس کے طیارے سی-130 کے ذریعے سے انکی واپسی عمل میں۔ اس موقع پر ہندوستانی فوج کی جانب سے انھیں باضابطہ صداقت نامے جاری کیے گئے کہ یہ افراد اب مکمل صحت مند ہیں اور کورونا وائرس مرض میں مبتلاء نہیں ہیں۔ان زائرین میں شامل کارگل لداخ سے تعلق رکھنے والے سید احمد شاہ کے ممبئی میں مقیم داماد مہدی محمد حسن ناصری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ تمام لوگ بحفاظت واپس پہینچ گئے ہیں۔کشمیر سے تعلق رکھنے والے ان تمام زائرین کو ایران سے ممبئی لاکر گھاٹکوپر علاقے میں فوج اور میڈیکل ٹیم کی نگرانی میں سے قرنظینیہ میں رکھا گیا تھا، جہاں انھیں تمام ضروری سہولتیں مہیا کی گئی تھیں ان زائرین نے 30 دن وہاں گزارے۔ واضح رہے کہ خوفناک کرونا وائرس وبا ? کے سبب ابھی بھی ایک ہزار سے زائد ہندوستانی زائرین ایران میں پھنسے ہوئے واپسی کے منتظر ہیں۔گزشتہ دنوں کشمیر کیخطہ لداخ ، کارگل اور لیہہ ڈسٹرکٹ سے تعلق رکھنے والے ۰۴۸?اہل تشیع حضرات کا ایک گروپ ایران کے مذہبی مقامات کے زیارت کیلئے گیا تھا۔ اور اس وبا ء کے باعث وہاں پھنس گیا تھا۔
’’ہم پریس پر پابندی نہیں لگا سکتے‘‘