کووِڈ۔19 کے حوالے سے جموں وکشمیر کا ردِّعمل

0
0

حکومت جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے ٹریسنگ ، ٹریکنگ اور ٹیسٹنگ کی جامع حکمت عملی اِختیار کر رہی ہے
مثبت معاملا ت میں سے 78فیصد معاملات غیر علامتی ،مشتبہ معاملات کی ٹریکنگ کو مزید مستحکم کرنے کے لئے سپیشل ٹرمپورل میپنگ شروع کی جائے گی،وائرس کو قابو کرنے کے لئے 77 ریڈ رونز کی نشاندہی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍حکومت نے آج کہا ہے کہ جموںوکشمیر یوٹی میں نوول کوروناوائرس کے 224مثبت معاملا ت سامنے آئے ہیں جن میں چار کی موت واقع ہوئے ہیں اور 6شفایاب ہوئے ہیں۔حکومت نے مزیدکہا ہے کہ حکومت غیر ملکی سفر ی پس منظر رکھنے والوں ، مذہبی اجتماعات میں شریک ہونے والے اور رابطے میں آئے افراد کی ٹریسنگ کی طرف خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اب تک اس طرح کے 98فیصد معاملات کی نشاندہی کی جاچکی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ ابھرتی ہوئی صورتحال سے نمٹنے کے لئے صحیح راستے پر گامزن ہے۔علاوہ ازیں جموںوکشمیرمیں مشتبہ معاملات کی ٹیسٹنگ ، ٹریسنگ اور ٹریکنگ کے لئے جامع حکمت عملی اختیار کی جارہی ہے اور اس میں بھی اچھی خاصی کامیابی حاصل کی گئی ہے اور اب تک اسے ملک کے چار سے پانچ اعلیٰ ٹیسٹنگ خطوںمیں تصور کیا جاتا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ غیر علامتی 78فیصد معاملات کو ٹریک کیا ہے جسے جامع ٹیسٹنگ حکمت عملی کی عکاسی ہوتی ہے۔واضح رہے کہ جموںوکشمیر مقامی طور پر ٹیسٹنگ شروع کرنے میں اول مقام رکھتی ہے اور لیبارٹریوں کی تعداد ایک بڑھا کر پانچ کردی گئے ہے اور اس عمل میں حکومت کی ٹیسٹنگ حکمت عملی کے اعتبار سے روزانہ کی بنیادوں پر وسعت جاری ہے ۔ حکومت نے کہاہے کہ 7729افراد ہوم کورنٹین میں ہیں جبکہ 28912 افراد اب تک گھروں میں نگرانی میں رکھے گئے ہیں۔صورتحال سے نمٹنے کے لئے جموں وکشمیر یوٹی نے 4مارچ کو ہی پابندیاں عائد کیں جو دیگر ریاستوں اور یوٹیز کی پابندیوں سے بہت پہلے ہیں۔حکومت نے 77 ریڈ زونز کی نشاندہی کی ہے ( جموں میں 12 کشمیر میں 65) تاکہ وائرس کے پھیلائو کو روکا جاسکے۔حکومت نے کہا ہے کہ مکمل لاک ڈاون اور لکھن پور میں مؤثر سکریننگ کافی مدد گار ثابت ہوئی اور ایسا کرنے سے 5000 سے زائد اَفراد کو کورنٹین کیا جاسکا ۔

طبی نگہداشت کی نظام کی تقویت:۔
طبی شعبے کو بڑھاوا دینے کے لئے کئی انتظامات کئے تاکہ کووِڈ۔ 19سے پید اشدہ صورتحال کا بھرپور طریقے پر مقابلہ کیا جاسکے۔ اسی طرح حکومت نے کوروناوائرس کے مریضوں کا علاج کرنے کے لئے 16کووِڈ ہسپتال قائم کئے گئے ہیں ۔ علاوہ ازیں آئیسولیشن بستروں ( بشمول آئی سی یو) کی تعداد 1525 سے بڑھا کر 2596کردی گئی ہے اور اضافہ کرنے کا عمل لگاتار جاری ہے۔اس کے علاوہ اس وقت 1938 ہسپتال کیئر بستر اور 24926غیر ہسپتال کو رنٹین بیڈ بھی موجود ہیں۔حکومت نے کہا ہے کہ یہ موثر ردعمل کے دائرے کار کو وسیع کرنے کے لئے دیگر ایجنسیوں کے ساتھ بھی کام کر رہی ہے اور اس حوالے سے فو ج اور ریلوے حکام کے ساتھ بھی رابطہ قائم کیا گیا ہے تاکہ جموں اور سری نگر میں 500بستروں پر مشتمل مخصوص کووِڈ سہولیات قائم کی جاسکیں۔طبی آلات کی دستیابی کے تعلق سے حکومت نے کہا ہے کہ جموںوکشمیر میں طبی سازو سامان کی کوئی قلت نہیں ہے اور مزید سیفٹی آلات ، وینٹلیٹر اور ٹیسٹنگ کٹس خرید ے جارہے ہیں تاکہ صلاحیتوں کو بڑھاوا مل سکے اور سٹاک جمع کیا جاسکے۔حکومت نے کورونا وَبا کا مقابلہ کرنے کے لئے کئے جارہے اقدامات کی تفاصیل دیتے ہوئے کہا کہ یہ طبی نگہداشت کی افراد ی قوت کو بڑھانے کے لئے بھی کام کر رہی ہے اور اِس سلسلے میں سبکدوش ڈاکٹر وں کو بھی تعینا ت کیا جارہا ہے اور اب تک 120 ڈاکٹروں نے کام شروع کیا ہے ۔اس کے علاوہ 6ہسپتالوں ، سرکاری دفاتر کے ساتھ ساتھ لکھن پور اور جواہر ٹنل پر بھی ڈی کنٹیم نیشن ٹنل نصب کئے گئے ہیں تاکہ وائرس کے اثرات کو کم کیا جاسکے۔حکومت نے مشتبہ افراد اور وائرس سے متاثرہ اَفراد کے نمونے جمع کرنے کے لئے سمپل کیلکشن مراکز بھی متعارف کئے ہیں۔سلامتی اقدامات کے تحت کووِڈ۔19 مریضوں کے ساتھ نمٹنے کے عمل میں مصروف فرنٹ لائین اہلکاروں کو ماسکس اور سیفٹی کٹس فراہم کئے جارہے ہیں جبکہ جموں وکشمیر کے 1.2کروڑ لوگوں کو کاٹن ماسکس فراہم کی جارہی ہے تاکہ صد فیصد لوگ ماسکس استعمال کرسکیں اور یہ ماسک بی پی ایل کنبوںکو مفت فراہم کئے جارہے ہیں۔
وبا پر قابو پانے کے مواصلات کا نظام:
کووِڈمخالف حکمت عملی میں مواصلات کو ایک کلیدی جز قرار دیتے ہوئے حکومت نے کہا ہے کہ کووِڈ مواصلات، بیداری اور نگرانی کے کام کو یقینی بنانے کے لئے پنچایت اور بلاک کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔علاوہ ازیں احتیاطی تدابیر اور حکومت کے پیغام کو عام کرنے کے لئے مقامی مذہبی لیڈروں کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں۔اس تعلق سے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو نے متعدد مذہبی لیڈروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ مذہبی لیڈروں کے ویڈیوز کی وسیع تشہیر کی جارہی ہے جن میں لوگوں سے کووِڈ ۔19کے پھیلائو کو روکنے کے لئے اپنے گھروں سے عبادات کرنے اور حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔حکومت کورونا وائرس سے متعلق روزانہ ایک بلیٹن بھی جاری کرتی ہے اور شفاف و ایماندارانہ طریقے پر تمام جانکاری جاری کی جاتی ہے اور لوگوں کو چوکسی برتنے کی صلاح دینے کے ساتھ ساتھ اُنہیں نہ گبھرانے کی تلقین کی جاتی ہے۔
بہبودی اقدامات:۔
حکومت نے موجودہ صورتحال کے دوران متاثرہ لوگوں اور غریبوں کے لئے بہبودی کے کئی اقدامات کا اعلان کیا ۔حکومت نے کہا ہے کہ پی ایم کسان کے تحت جموں وکشمیر میں 6.8لاکھ کسانوں تک فوائد پہنچائے جارہے ہیں جبکہ پی ایم جندھن کے تحت 8.47لاکھ مستحقین کو مالی مدد فراہم کی جارہی ہے جن میں سے 25000مستحقین نے یہ رقم اپنے کھاتوں سے نکال لی ہے۔اسی طرح پی ایم غریب کلیان انا یوجنا کے تحت اپریل اور مئی مہینوں کی دوماہ کی مفت پیشگی راشن 18 ؍ اپریل سے تقسیم کی جائے گی اور ا س سے 72لاکھ مستحقین کو فائدہ حاصل ہوگا۔اسی طرح 12.45 لاکھ مستحقین کی دہلیز پر ہی مفت گیس سلنڈر رِیفل پہنچائے جارہے ہیں اور اس قدم سے بھی 6.85 لاکھ مستحقین استفادہ کر چکے ہیں۔اسی طرح 70,000 مستحقین نے 500روپے ماہانہ پنشن کی اپنی پہلی قسط وصول کی ہے ۔دیگر مالی اقدامات میں 6لاکھ طلباء کے لئے پری/ پوسٹ میٹرک وظائف شامل ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ 6لاکھ مستحقین اولڈ ایچ / بیوہ / جسمانی طور ناخیز افراد 1000 روپے فی ماہ کا پنشن بھی حاصل کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 1.7لاکھ مزدور / کنسٹرکشن ورکروں کو بھی 1000روپے فی کس دیا جارہا ہے اور 11.86لاکھ اَفراد کو ایم جی نریگا رقومات تیزی سے فراہم کی جاتی ہیں۔اشیائے ضروریہ سپلائی کے حوالے سے حکومت نے کہا ہے کہ یہ سپلائی انتہائی احتیاط سے برقرار رکھی جارہی ہے اور روزانہ اشیائے ضروریہ سے لدے 1200ٹرک لکھن پور انٹری پوائنٹ سے عبور کرتے ہیں۔حکومت نے کہا ہے کہ اہم صنعتیں معمول کے مطابق کام کر رہی اور دیگر صنعتوں کی بھی راحت رسانی کی جارہی ہے ۔اسی طرح زراعت ، باغبانی اور پشو پالن کی سرگرمیوں کو بھی تقویت بخشی جارہی ہے اور دیہی علاقوں میں احتیاط سے یہ سرگرمیاں معمول کے مطابق عملائی جارہی ہے ۔حکومت کی طرف سے اِس وقت 138طلاب اور 31239مائیگرنٹ مزدوروں کا خاص خیال رکھا جارہا ہے اور 1.5لاکھ لوگوں کو راشن اور غذا فراہم کی جارہی ہے۔
مستقبل کی حکمت عملی :۔حکومت نے کہا ہے کہ ہارٹ سپارٹس ریڈ رونز میں تمام مشتبہ معاملات کی نشاندہی کرنے کے لئے خطرات والے علاقوں میں جامع سروے کا کام جاری رکھا جائے گا۔ ان زونوں میں مکمل لاک ڈاون جاری رکھا جائے گا اور ٹیسٹنگ کے ساتھ ساتھ نگرانی عمل بھی بڑھایا جائے گا۔ علاوہ ازیں تمام مشتبہ معاملا ت کی ٹریسنگ اور ٹریکنگ کے لئے سپیشل ۔ ٹرمپوریل میپنگ بھی شروع کی جائے گا۔حکومت نے عام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی کاوشوں میں اپنا بھرپور تعاون دیں اور وقتاًفوقتاً جاری کی گئی ایڈوائزریوں پر سختی سے عمل کریں اور حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹنوں میں دی گئی جانکاری پر ہی انحصار کریں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا