ہندوستان کورونا کے خلاف طویل جنگ ضرور جیتے گا:مودی

0
0

ہمارے خیال، ہمارے عہد اور ہمارے دل متحد ہونے چاہئے اور یہی یکجہتی، یہی عہد، ہندستان کی بہت بڑی طاقت
یواین آئی

نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا وائرس ‘کووڈ۔19’ کے وبا کے خلاف جنگ کو ایک طویل جنگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ہم وطنوں کی غور و فکر، بات اور عہد کی بے مثال یکجہتی سے ہندوستان یہ جنگ ضرور جیتے گا۔مسٹر مودی نے پیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے 40 ویں یوم تاسیس پر پارٹی کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا۔ انہوں نے کارکنوں سے کورونا وائرس کے خلاف جنگ عظیم میں شراکت دار بننے اور حکومت کی طرف سے جاری ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی۔مسٹر مودی نے کہا کہ ہماری پارٹی کا یوم تاسیس ایک ایسے دور میں آیا ہے جب ملک ہی نہیں، پوری دنیا ایک مشکل وقت سے گزر رہی ہے ۔ چیلنجوں سے بھرا ہوا یہ ماحول، ملک کی خدمت کے لئے ، ہمارے اقدار، ہماری لگن، ہماری وابستگی کی راہ کو ہموار کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جن سنگھ سے لے کر بی جے پی تک کا قیام، پارلیمنٹ میں دو ارکان والی پارٹی سے لے کر 300سے زائد ارکان پارلیمنٹ کے لئے ملے ‘آشیرواد’ تک، قابل احترام ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی جی، پنڈت دین دیال اپادھیائے جی، قابل احترام اٹل بہاری واجپئی جی، قابل حترام سندر سنگھ بھنڈاری جی، محترم کوشابھاو ٹھاکرے جی جیسے عظیم لوگوں نے ہمیں ‘ملک پہلے ’ کا اصول دیا دیا ہے ۔ آج اس ماڈل کو آسمان کی بلندی تک لے جانے کا وقت ہے ۔عالمی وبا کورونا کے بحران کے تناظر میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے ہندوستان کی اب تک کی کوششوں نے دنیا کے سامنے ایک الگ ہی مثال پیش کی ہے ۔ ہندوستان دنیا کے ان پہلے ممالک میں ہے ، جس نے کورونا وائرس کے خلاف ایک وسیع جنگ کا اعلان کیا۔ جب تمام ملک اس وائرس کی شدت کا اندازہ لگانے کی کوشش کر رہے تھے ، تب ہندوستان ایک کے بعد ایک فیصلے زمین پر اتار چکا تھا۔انہوں نے کہاکہ ایئرپورٹ پر لوگوں کے تھرمل اسکریننگ، بیرون ملک پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو وطن لانا، طبی انفراسٹرکچر کو اس وبا سے نمٹنے کے لئے تیار کرنے کے لئے ہر سطح پر ہندوستان نے فیصلے اور ریاستی حکومتوں کے تعاون سے ان فیصلوں کو تیز ی سے نافذ کیا۔ہندوستان نے جتنی رفتار سے اس سمت میں کام کیا ہے ، جتنی اجتماعیت سے کام کیا ہے ، اس کی تعریف عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی کی ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ تمام ملک متحد ہوکرکورونا کا مقابلہ کریں، اس کے لئے سارک ممالک کے خصوصی اجلاس ہو یا جی۔20 ممالک کا خصوصی کانفرنس، ہندوستان نے ان تقریبات میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران دنیا کے کئی ممالک کے سربراہوں نے ہندوستان کی کوششوں کی تعریف کی ہے ۔ہندوستان جیسا ترقی پذیر ملک کو دہائیوں سے غربت کے خلاف بڑی جنگ لڑ رہا ہے ، اس کی طرف سے اٹھائے گئے قدم اور یکجہتی کے لئے قومی اور بین الاقوامی پلیٹ فارم پر کی گئی کوششیں بے مثال ہیں۔وزیر اعظم نے سنسکرت کے ایک اشلوک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، سمانو منتر: سمیتی: سمانی۔ سمانم من سہ چتتم ایشام۔یعنی ہمارے خیال، ہمارے عہد اور ہمارے دل متحد ہونے چاہئے اور یہی یکجہتی، یہی عہد، ہندستان کی بہت بڑی طاقت ہے ۔انہوں نے کہا کہ چاہے ایک دن کا عوامی کرفیو ہو یا لاک ڈاؤن کا یہ وقت، ہر ہندوستانی تمام مشکلیں اٹھا کر بھی ملک کے ساتھ مکمل مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ ہندوستان جیسے وسیع ملک کے 130 کروڑ شہریوں نے لاک ڈاؤن کے وقت جس طرح کی پختگی دکھائی ہے ، سنجیدگی دکھائی ہے ، وہ بے مثال ہے ۔ کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ اتنا بڑا ملک میں لوگ اس طرح نظم و ضبط اور جذبہ خدمت خلق کی پیروی کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ کل بھی پانچ اپریل کی رات کے نو بجے ہم نے 130 کروڑ ہم وطنوں کی اجتماعی طاقت کو دیکھا۔ہر طبقے ، ہر عمر کے لوگ، امیر و غریب، سب نے مل کر، یکجہتی کی اس طاقت کو سلام کیا، کورونا کے خلاف جنگ کے اپنے عہد اعادہ گیا ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ پارٹی کے 40 ویں یوم تاسیس پر پارٹی کارکنوں سے کئی تجاویز پر کام کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔ ان تجاویز میں ‘انتیودے ’ کا احساس بھی ہے اور خدمت کا‘اٹل سنکلپ’ بھی ہے ۔انہوں نے کہا، [؟]میں ان میں سے کچھ خاص کاموں پر مزید زور دینے کے لئے درخواست کروں گا۔ اسے ایک طرح سے آپ میرے پنج اپیل مان سکتے ہیں۔اس میں پہلی اپیل ہے ، غریبوں کو راشن کے لئے سروس مہم، جب سے یہ بحران شروع ہوا ہے ، اس کے بعد سے بی جے پی کے کارکن، دن رات غریبوں کی مدد کرنے ، انہیں راشن پہنچانے کے کام میں مصروف ہیں۔ آنے والے دنوں میں آپ سب کو اسے ایک بڑی مہم میں تبدیل کرنا ہے ہرایک بی جے پی کارکن کو یہ یقینی بنانا ہے کہ ہمارے ارد گرد ایک بھی غریب بھوکا نہ رہے ، اس کے پاس کافی کھانا ہو۔ آپ کو ایک اور بات پر توجہ رکھنی ہے کہ کسی کی مدد کے لئے جاتے وقت، سامنے ماسک ضرور پہنیں۔ جو ڈاکٹر یا نرس پہنتے ہیں، وہ والا ماسک ہی ہو، یہ ضروری نہیں ہے ۔ہم گھر میں کسی بھی عام کپڑے سے فیس کور بنا سکتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا