’طبی نگہداشت کے پیشہ وروں کوتحفظی آلات کی دستیابی‘

0
0

عدالت عالیہ نے حکومت سے رپورٹ طلب کی،حکومتی کوششوں کوسراہا
تمام ہسپتالوں /اداروں میں 24 گھنٹے جاری رہنے والے کنٹین /کیچن کی خدمات جاری رکھنے کے امکانات کو تلاش کرنے کی بھی ہدایت دی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے جموں و کشمیر اور لداخ کی حکومتوں کی اُن کوششوں کی سراہنا کی ہے جو انہوں نے کورونا وائیرس ( کووڈ 19 ) کی وباء کو پھیلنے سے روکنے کے سلسلے میں انجام دی ہیں ۔ ہائی کورٹ نے ضلع انتظامیہ ، پولیس اور لیگل سروسز اتھارٹی کی اُن کوششوں کو بھی سراہا جو انہوں نے لوگوں کو ضروری خدمات جاری رکھنے میں انجام دیں ۔ چیف جسٹس جموں اینڈ کشمیر ہائی کورٹ جسٹس گیتا متل اور جسٹس رجنیش اوسوال نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حکومت سے طبی نگہداشت کے پیشہ وروں کو دستیاب تحفظی آلات کی دستیابی کے بارے میں رپورٹ طلب کی ۔ ہائی کورٹ کی طرف سے تمام ہسپتالوں /اداروں میں 24 گھنٹے جاری رہنے والے کنٹین /کیچن کی خدمات جاری رکھنے کے امکانات کو تلاش کرنے کی بھی ہدایت دی تا کہ ان اداروں میں لوگوں کو طبی سہولیات کے علاوہ دیگر اہم سہولیات بھی فراہم کی جا سکیں ۔ اس سلسلے میں ہائی کورٹ نے صحت و طبی تعلیم کے سیکرٹری کو ہدایت دی کہ وہ معاملے کی نگرانی کرتے ہوئے رپورٹ پیش کریں ۔ ہائی کورٹ کی طرف سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ طبی خدمات میں مصروف عملے کو آٹھ گھنٹے کی ڈیوٹی سے زیادہ مدت کیلئے گھر سے باہر رہنا پڑتا ہے اس لئے چند افراد کا نیٹ ورک معرض وجود میں لانا ضروری بنتا ہے جو ان لوگوں کے کنبوں کی ضروریات پوری کر سکیں ۔ سیکرٹری سماجی بہبود کو ہدایت دی گئی کہ وہ اس طرح کے معاملات سے نمٹنے کیلئے مشینری وجود میں لاتے ہوئے ضروری فیصلے کرے ۔ تحفظی آلات کی دستیابی سے متعلق ہائی کورٹ کے کورم نے محکمہ صحت و طبی تعلیم کو ہدایت دی کہ وہ تمام ہیلتھ کئیر ورکروں کے تحفظ کیلئے پرسنل پروٹیکشن اکیوپ منٹ کی دستیابی کے بارے میں کورٹ کو جانکاری دیں ۔ ہائی کورٹ نے لوگوں کو ضروری اطلاعات فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے تا کہ 14 اپریل 2020 کے بعد لاک ڈاؤن کی پابندیوں کو ہٹانے کے امکانات کے بارے میں خبر دار کیا جا سکے ۔ کورم نے سیکرٹری صحت و طبی تعلیم ، سیکرٹری سماجی بہبود ، ناظمِ اطلاعات ، ممبر سیکرٹری جے کے سٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کو ہدایت دی کہ وہ مندرجہ بالا معاملات پر فوری طور عمل پیرا ہوں ۔ اس سلسلے میں ناظمِ اطلاعات اگلی تاریخ سے قبل ایکشن پلان کورم کو پیش کرے گی ۔ بعد میں ہائی کورٹ نے نیو یارک سٹی اور واشگنٹن ڈی سی میں امبیسی آف انڈیا میں قائم انڈین کنسولیٹ کی کوششوں کو سراہا ۔ انہوں نے نئی دہلی میں قائم مرکزی وزارت برائے ایکسٹرنل افئیرس کی کوششوں کو بھی سراہا جنہوں نے بیرونِ ممالک میں قیام پذیر تمام ہندوستانی باشندوں کے مسائل حل کرنے میں کوششیں کیں ۔کورٹ نے ڈپٹی کمشنر جموں سشما چوہان اور ڈپٹی کمشنر سرینگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری کی اُن کوششوں کو بھی سراہا جن کے تحت ان افسروں نے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے و دیگر اہم معاملات بخوبی انجام دئیے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا