ڈاکٹر یتو سپرد خاک، نماز جنازہ میں فاروق ،عمر اور کمال سمیت تین درجن افراد کی شرکت

0
0

عمر عبداللہ کی پھوپھا کے انتقال پر اجتماعات سے پرہیز کی اپیل قابل داد: وزیر اعظم مودی
یواین آئی

سرینگر وزیر اعظم نریندر مودی نے نیشنل کانفرنس کے بانی مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے داماد ڈاکٹر محمد علی یتو کے انتقال پر پسماندگان کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی طرف سے اپنے پھوپھا کے انتقال پر کورونا وائرس کے پیش نظر تعزیتی اجتماعات سے پرہیز کرنے کی اپیل کو سراہا ہے۔واضح رہے کہ عمر عبداللہ نے اپنے پھوپھا کے انتقال کے بارے میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا: ‘میرے پھوپھا ڈاکٹر محمد علی یتو آج شام مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے، اس مصیبت کی گھڑی میں ہم لوگوں سے کورونا وائرس کے پیش نظر جاری کئے گئے ضوابط پر عمل کرکے ان کی رہائش گاہ اور مقبرے میں جمع نہ ہونے کی اپیل کرتے ہیں۔ گھر میں ہی آپ کی دعاو¿ں سے مرحوم کے روح کو سکون نصیب ہوگا’۔دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے ایک ترجمان نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کو اپنے آبائی مقبرہ واقع زیارت حضرت شیخ بہاو¿الدین گنج بخش کشمیری نوہٹہ میں پیر کے روز سپرد خاک کیا گیا اور ان کی تجہیز و تکفین میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ، ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال، عوامی نیشنل کانفرنس کے صدر مظفر شاہ کے علاوہ کچھ قریبی رشتہ داروں نے شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ غمزدہ خاندان نے لوگوں سے کورونا وائرس کے خطراب کے پیش نظر اپنے اپنے گھروں میں رہ کر ہی مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کرنے کی اپیل کی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایک ٹویٹ میں عمر عبداللہ کے مذکوہ ٹویٹ کی توصیف میں کہا تھا: ‘پورے خاندان کو تعزیت وتسلیت، عمر عبداللہ، خدا مرحوم کے روح کو سکون بخشے، غم کی اس گھڑی میں آپ کی اجتماعات سے پرہیز کرنے کی اپیل قابل داد ہے اور یہ اپیل ہندوستان کی کورونا وائرس کے خلاف جاری لڑائی کو استحکام بخشے گی’۔عمر عبداللہ نے وزیر اعظم کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا: ‘آپ کے تعزیتی پیغام کے لئے میں اور میرا کنبہ آپ کا شکریہ ادا کرتا ہے۔ مرحوم کے لئے آپ کی دعائیں قابل سراہنا ہیں’۔ مرحوم کی صاحبزادی اور معروف مصنفہ ڈاکٹر نائلہ علی خان نے بھی لوگوں سے گھروں میں رہ کر ہی مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘میرے والدین کا حلقہ احباب و اقاراب کافی وسیع ہے، ہم جانتے ہیں کا آپ سب اس مصیبت کی گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ہم اس مشکل گھڑی میں آپ سب کو تاکید کرتے ہیں کہ احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹنے دیں اور میرے والد کے جنازے میں شرکت کرنے کے لئے مجبور نہ ہوجائیں’۔مرحوم نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال کے بہنوی تھے۔ مرحوم جموں وکشمیر کے بڑے بڑے ہسپتالوں کے سربراہ رہنے کے علاوہ کئی کلیدی عہدوں پر بھی فائز رہے۔ مرحوم ربط و ضبط اور فرض شناس ڈاکٹر تھے۔دریں اثنا نیشنل کانفرنس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پارٹی نے ڈاکٹر محمد علی متو ساکن چمردوری زینہ کدل حال 10 گپکار روڑ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے جملہ سوگواران کے ساتھ دلی تعزیت کی اور مرحوم کی جنت نشینی اور بلند درجات کے لئے دعا کی۔ بیان کے مطابق مرحوم نے اتوار کی شام اپنی رہائش گاہ واقع گپکار پر آخری سانس کی اور اللہ کو پیارے ہوگئے۔ ا±ن کی نماز جنازہ پیر کی صبح ا±ن کی رہائش گاہ پر انجام دی گئی جس میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ، ڈاکٹر کمال، مظفر شاہ، آصف خان اورمرحوم کے برادران نے شرکت کی۔ مرحوم کو اپنے آبائی مقبرہ واقع زیارت شیخ بہا? الدین کشمیری کے صحن میں سپرد خاک کیا گیا۔ مرحوم کی شریک حیات بیگم سریہ متو نے اعزاءو اقارب سے استدعا کی ہے کہ وہ موجودہ حالات کے پیش نظر تعزیت پرسی کے لئے نہ آئیں اور مرحوم کے حق میں اپنے اپنے گھروں سے ہی کلمات اور دعائے مغفرت ادا کئے جائیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا