پولیس کا سلوک لمحہ فکر : اعلیٰ انتظامپہ سے کاروائی کی مانگ

0
0

محمد جعفربٹ

جموں کرونا وائرس جیسی لا علاج بیماری نے جہاں دنیاں بھر میں کہرام مچا رکھا ہر وہیں اس کے نمایاں اثرات ہندوستان میں بھی نظر آ رہے ہیں اور خاص کر یو ٹی جموں و کشمیر میں بھی آئے دن اس وبا کے معاملات بڑھتے جا رہے ہیں۔ملک میں 21دن کے چلتے لاک ڈاون کا آج چوتھا دن تھا جموں و کشمیر کے اکژعلاقوں میں لاک ڈاون کا اثر دیکھنے کو ملا۔جہاں ایک طرف انتظامیہ کرونا وائرس سے نپٹنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے وہیں جموں و کشمیر کے کچھ پولیس اہلکاروں کا عوام کے ساتھ غیر جانبدارانہ برتاو دیکھنے کو مل رہا ہے۔سوشل میڈیا پرکچھ ایسی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں جس میں پولیس اہلکار کچھ لوگوں کے ساتھ بہت بری طرح سے پیش آ رہے ہیں اور کوئی پولیس اہلکار لاک ڈاون کا اعلان کرتے ہوئے نازیبا الفاظ استعمال کر تے نظر آ رہے ہیں۔میں پوچھنا چاہوں گا ایسے پولیس اہلکاروں سے کہ کیا ہمارے بزرگوں کی یہی عزت رہ گئی ہے۔کچھ تو خوف خدا کرو،بزرگوں کی عزت کرنا سیکھو،ان لوگوں سے مزید یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ اپنی وردی کاغلط استعمال نہ کریں اور ساتھ ہی ساتھ بنا وجہ اور بنا مطلب لوگوں کو تنگ نہ کیا جائے،چونکہ وزیر اعظم نے صرف لاک ڈاون کا اعلان کیا ہے نہ کہ لاٹھی چارج کا ،تو برائے مہربانی عوام کے ساتھ اس طرح کا برتاو نہ کریں بلکہ اس مشکل گھڑی میں عوام کا ساتھ دیں،ان پر ڈنڈے برسانے کے بجائے ان کے ساتھ خوش مزاجی اور نرم دلی سے پیش آئیں چونکہ کسی کو بھی اس وبا سے مرنے کا شوق نہیں ہے بلکہ ہر انسان کو اس وقت کسی نہ کسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔وہیں اگر بات کریں بیرون ریاستوں سے آئے ہوئے مسافروں کی تو وہ پچھلے پانش دنوں سے بس اسٹینڈ جموں میں پریشان حال ہیں ،نہ ہی ان کے لئے کھانے پینے کا کوئی بندوبست کیا گیا ہے اور نہی ہی انہیں گھر پہنچایا جا رہا ہے۔کچھ لوگوں نے نمائیندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا میڈیکل ٹیسٹ میں کرایا گیا ہے اس کے باجود بھی وہ کئی دنوں سے بس اسٹینڈ جموں میں بھٹک رہے ہیں لہذا انظامیہ کو چاہیے کہ ان لوگوں کو گھر پہنچانے کا انتظام کیا جائے اور ساتھ ہی ساتھ جموں و کشمیر کے کچھ لوگ جو بیرون ریاستوں میں موجود ہیں جو مزدورری یا کسی اور کام کی اجہ سے باہر گئے تھے لیکن اب لاک ڈاون کی وجہ سے وہ واپس نہیں آ پا رہے ہیں اور کافی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں انتظامیہ کو چاہئے کہ ان لوگوں کو واپس لانے کا کوئی بندوبست کیا جائے ایسا نہ ہو کہ بیماری سے پہلے وہ لوگ ڈر سے مر جائیں۔عوام کو بھی چاہئے کہ وہ اس لاعلاج بیماری سے بچنے کے لئے اپنے گھروں میں ہی رہیںلاک ڈاون کا بھر پور احترام کریں اور انتظامیہ کا بھر پور ساتھ دیں تاکہ ہم سب لوگ اس وبا سے نجات پا سکیں

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا