دیگر تمام محبوسین کی بھی رہائی عمل میں لائی جائے:عاشق خان
لازوال ڈیسک
جموں ؍؍شیعہ فیڈریشن کے صدر وسینئر سیاسی کارکن عاشق حسین خان نے نیشنل کانفرنس رہنما ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر زور دیاہے کہ دیگر تمام محبوسین کی بھی فوری طور پر رہائی عمل میں لائی جائے تاکہ جموں وکشمیر میں جمود کاشکار ہوجانے والا جمہوری و سیاسی عمل شروع ہوسکے ۔ اپنے ایک بیان میں عاشق خان نے کہاکہ فاروق عبداللہ کو رہاکیاجاناایک خوش آئند اقدام ہے لیکن اب دو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت دیگر سیاسی لیڈران، تاجروں اور وکلاء کو گرفتار کئے رکھنے کی جوازیت پر سوال اٹھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سبھی لیڈران کی فوری طور پر رہائی عمل میں لائی جائے تاکہ جموں وکشمیر میں جمہوری و سیاسی عمل بحال ہوسکے اور سیاسی سرگرمیاں شروع ہوں۔ ان کاکہناتھاکہ غیر یقینی صورتحال کے باعث ہر ایک شعبے کو نقصان سے دوچار ہوناپڑاہے اور خصوصی طور پر ٹوازم و اس سے جڑے شعبے بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اب سیاسی جمود کو توڑ نے کے اقدامات کئے جائیں جس کیلئے سبھی لیڈران کی رہائی لازمی ہے ۔ عاشق خان نے کہاکہ وہ امید کرتے ہیں کہ آئندہ چند دنوں میں مرکز اورجموں وکشمیر حکام کی طرف سے اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے اور بغیر کسی تاخیر کے سابق وزرائے اعلیٰ و دیگر محبوسین کو رہاکیاجائے ،جس سے نہ صرف اعتماد کی بحالی ہوگی بلکہ سیاسی و جمہوری طور پر آگے بڑھنے کے راستے بھی ہموار ہوںگے ۔ انہوںنے خاص طور پر وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے اپیل کی کہ وہ ذاتی طور پر مداخلت کرکے جموں وکشمیر میں زندگی کو پٹری پر لانے کے اقدامات کریں جس کیلئے رہائی کا عمل ایک ٹھوس پیشرفت ثابت ہوسکتاہے ۔