شرف الدین تیمی
مدھو؍؍ملک میں جب سے بی جے پی کی سرکار آء ہے تب سے ملک کی فضا مکدر ہو کر رہ گء ہے۔آئے دن نِت نئے مسائل وجود میں لا کر عوام کو ذہنی اور جسمانی دونوں طور پر پریشان کر رکھا ہے کبھی ہندو ومسلم کا جال بچھا کر عوام کو اصل مدعے سے بھٹکانے کی کوشش کی جاتی ہے تو کبھی مندر ومسجد کے نام پر ہندستان کے خوبصورت رنگ کو بھنگ کرنے کی ناپاک کوششیں کی جاتی ہیں۔ملک کی موجودہ صورت حال کو دیکھ کر ایسا محسوس ہو رہا کہ ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔یہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر ایسے سیاہ قوانین ہیں جس نے ما قبل میں آسام کے اندر بہت سے گھڑوں کو اجاڑ دیا، بہت سی بہنوں کے سہاگ چھن لیے اور بہت سی ماؤں کی گود سْونی کردی،یہ کیسی نکمی اور نااہل سرکار ہے جو اپنی ہی عوام سے شہریت ثابت کرنے کے ضد پہ اڑی ہے۔ہر مخالف فیصلے کو مسلمانوں نے قبول کیا لیکن جب سرکار کی نفرت بھری پالیسی کالیکن جب سرکار کی نفرت بھری پالیسی کا سلسلہ دراز ہوا تو مسلمانوں نے سڑک پر اتر کر سرکار کی ان سازشوں کا پردہ فاش کرنا شروع کیا تو بی جے پی لیڈران مسلمانوں کو علی الاعلان دہشت گرد اور ان سے مْحبِّ وطن ہونے کی سرٹیفیکٹ مانگ رہے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس ملک کی آزادی میں سب سے بڑا رول مسلمانوں کا تھا جنہوں نے ہزاروں جانوں کا نذرانہ پیش کیا تب جا کر یہ ملک آزاد ہوا۔مذکورہ باتیں نمائندہ سے بات کرتے ہوئے بھارتیہ مِتر پارٹی کے نوجوان ضلع صدر عبدالعلام نے کہی،مزید انہوں نے کہا کہ سرکار کے نفرت بھرے اس قانون کے خلاف لڑاء اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملک اور سنویدھان مخالف قانون کو مکمل طور پر منسوخ نہ کر دیا جائے۔