یواین آئی
شیلانگ؍؍ میگھالیہ کے مشرقی علاقے کے کئی اضلاع میں آتش زنی کے تازہ واقعات سامنے آئے ہیں۔بنگلہ دیش کی سرحد سے ملحق اس ریاست کے اِچماتي گاؤں میں جمعہ کو دو فرقوں کے درمیان پُرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں۔ پولیس نے اس معاملے میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا ہے جو اچماتي گاؤں میں کھاسی اسٹوڈنٹس یونین (کے ایس ) اور فیڈریشن آف کھاسی جینتیااینڈ گارو پیپلز (ایف کے جے جی پی) کے اراکین حملہ کرنے میں مبینہ طور پر شامل تھے ۔مشرقی کھاسی پہاڑی ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کلاؤڈیا لنگوا نے یواین آئی سے کہا، ‘ہم نے کے ایس یو کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر آٹھ افراد کو گرفتار کیا ہے ’۔میگھالیہ پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے جمعہ کی رات کو مغربی کھاسی ہلس ضلع ہیڈکوارٹر نونگسٹوئن کے لاوے ایٹانگ میں ایک پرنٹنگ پریس پر پیٹرول بم پھینکا جس کے نتیجے میں ایک سرکاری گاڑی سمیت تین گاڑیوںنذر آتش ہو گئی تھیں۔شیلانگ میں راجیش شاہ نامی شخص کے پرنٹگ پریس پر شر پسندعناصر نے پیٹرول بم پھینکا۔ اس واقعہ میں حالانکہ کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ شر پسندعناصر نے فارسٹ کالونی میں کھڑی دو سیاح ٹیکسیوں میں بھی آگ لگا دی تھی۔لاڈ لُمّاؤباہ سے بھی ٹایر وں کو جلانے اور سڑکوں کو جام کرنے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔اس دوران ریاستی حکومت نے ہفتے کی صبح ایک حکم جاری کر کے بتایا کہ شیلانگ اور سوہرا سب ڈویژن میں لگے کرفیو کو اگلے حکم تک کے لیے ہٹا لیا گیا ہے ۔حکمنامے میں کہا گیا، ‘شیلہ تھانہ علاقے کے اِچماتي میں جمعہ کو دو گروپ کے مابین ہونے والی پرتشدد جھڑپ کے بعد سوہرا سب ڈویژن میں گذشتہ رات 10 بجے سے ہفتے کی شام دوپہرایک بجے تک اور شیلانگ میں جمعہ کی رات دس بجے سے آج صبح آٹھ بجے تک کرفیو لگا رہا’۔حکومت نے ریاست کے چھ اضلاع مشرقی کھاسی ہِلس، مغربی کھاسی ہلس، جنوب مغرب کھاسی ہِلس، مشرقی جینتیا ہلس ، مغربی جینتیاہلس اور ری بھوئی میں سوشل میڈیا کا غلط استعمال کو روکنے کے لیے عارضی طور پر انٹرنیٹ سروسز پر حکم امتناع عائد کر دیا ہے ۔