شاہین باغ بند ہوگیا توپورے ملک کے شاہین باغ کے ساتھ دھوکہ ہوگا

0
0

شاہین باغ میں سپریم کورٹ کے مقررہ کردہ مذاکرات کار سے مظاہرین کی بات چیت شروع
نئی دہلی؍؍شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کے خلاف گزشتہ دو مہینہ سے شاہین باغ کے کالندی کنج کے درمیان میں جاری احتجاجی مظاہرہ کو یہاں سے ہٹانے کے لئے سپریم کورٹ کی طرف سے مقررہ کردہ مذاکرات کار سینئر وکیل سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن نے مطاہرین سے بدھ کو بات چیت شروع کی۔مسٹر ہیگڑے نے سب سے پہلے مظاہرین کو عدالت عظمی کا فیصلہ انگریزی میں پڑھ کر سنایا اس کے بعد محترمہ رام چندرن نے پھر سے ہندی میں فیصلہ کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔محترمہ رام چندرن نے سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھتے ہوئے کہاکہ احتجاجی مظاہرہ کرنا آپ کا حق ہے لیکن اس سے دوسروں کے حقوق میں رخنہ نہ پڑے اور عوامی سہولیات پر تمام کا مساوی حق ہے ۔ سڑک پر یہاں سے روزانہ گزرنے والوں کو بھی برابر کا حق حاصل ہے ۔انہوں نے کہاکہ عدالت عظمی کی ہدایت کے حساب سے اہم سب مل کر حل نکالنا چاہتے ہیں۔ انہیں یقین ہے کہ ہم ایسا حل نکالیں گے کہ پوری دنیا میں مثال بن جائے ۔محترمہ رام چندرن نے کہاکہ ہم آپس میں بات کرنا چاہتے ہیں میڈیا کے سامنے بات نہیں کی جائے گی۔ اس پر کچھ لوگوں نے اعتراض ظاہر کیا۔مسٹر ہیگڑے نے کہاکہ آپس کی بات میڈیا کے سامنے نہیں ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے میڈیا کے سامنے بات کرنے پر لوگوں سے رائے مانگی۔ اس پرمختلف رائے سامنے آئی۔ آخرکار بات چیت کے درمیان سے میڈیا کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا اور کہا کہ بات چیت کے بعد میڈیا کو پوری معلومات دی جائے گی۔مظاہرین اور مذاکرات کے مابین بات چیت شروع ہوگئی ہے لیکن یہاں بیٹھے لوگ سی اے اے کی واپسی، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کو نافذ کرنے کرنے سے پہلے یہاں سے ہٹنے کو راضی نہیں ہیں۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے شاہین باغ کے مظاہرین کو وہاں سے ہٹنے کو راضی کرانے کے لئے پیر کو سینئر وکیل سنجے ہیگڑے کو مذاکرات کار مقرر کیا اور معاملہ کی سماعت 24فروری تک ملتوی کردی تھی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا