جی ایم سی کی بیمارمشینیں،نجی کلینکوں کی یار مشینیں؟

0
0

سٹی سکین کے نام پر ہسپتال انتظامیہ کے سامنے ہوتاہے خوب کارو بار۔ غریب عوام کو لوٹنے کا کام جاری
ممتاز تاتنترے

جموں؍؍گورنمنٹ میڈکل کالج جموں کا نظام ٹھیک ہونے کا نام نہیں لئے رہا ہے۔آئے روز یہاں سے الزام عائید کیا جاتا ہے کہ ہسپتال کے اندر غریب عوام کو وقت پر کوئی خاص علاج نہیں مل پارہا ہے جس سے تنگ آکر لوگ پرایئوٹ علاج کروانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔اس کی مثال یہاں پر سٹی سکین کے نام پر کیسے لوٹا جاتا ہے۔ہسپتال کے اندر یہاں پر دو سٹی سکین ہیںجو ایک سرکاری ہے دوسری پرایئوٹ ہے۔سرکاری کلینک میں شاید ہی کسی کو موقع ملتا ہو۔ زیادہ تر مریض پرایئوٹ کا رخ کرتے ہیں۔تازہ ماملہ آج کا ہے۔پونچھ سے آئے ہوئے ایک مریض جس کا کہنا تھا وہ چار دن سے یہاں پر زیرعلاج ہے مگر ڈکٹروں کی طرف سے اس کو سٹی سکین کرنے بولا گیا مگر میں چار دن سے چکر لگا لگا کے تھک گئے مگر پرنسپل دفتر میں کبھی پرنسپل موجود نہیں ہوتا اگر ہوتا بھی ہے انکو اندر جانے کی اجازت نہیں ملتی۔ آج بھی جب مریض کی حالت کافی خراب ہوئی وہ پھر پرنسپل دفتر گیا پرنسپل موجود نہ ہونے کی وجہ سے وہ مایوس ہو کر پراوئیوٹ کلینک جانے پر مجبور ہوا۔ وہاں موجود لوگوں کا کہنا تھا یا ہسپتال والوں کی ملی بھگت سے کام چل رہا ہے۔یہاں پر سٹی سکین کے لئے 15 سے 20 دن کے وقت دیا جاتا ہے جس کی وجہ وہ پرایئوٹ کروانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔وہاں موجود کچھ لوگوں میڈیا کو نشانہ بناتے ہوئے بڑا الزام لگایا انکا کہنا تھا جب ہم نے کچھ میڈیا کے لوگوں کو ہسپتال کی گیٹ کے سامنے ہسپتال انتظامیہ کی لاپرواہی کی پوری دستان سنائی۔مگر ان کی طرف سے صاف انکار کیا گیا کہ یہ ہسپتال کا اندرونی معاملہ ہے۔اس پر ہم آپ کی کوئی مدد نہیں کر سکتے۔نارض لوگوں کا کہنا تھا صحافت ایک عبادت جسکا کام عوام کی آواز بلند کرنا ہے مگر کچھ عناصر اس کے نام پر کاروبار کرتے ہیں جس سے عوام کو میڈیا سے یقین اٹھتا جارہا ہے۔نمائندہ ’لازوال ‘سے بات کرتے انہوں نے گونر انتظامیہ سے اپپل کی ہے وہ ہسپتال انتظامیہ پر سخت کارروائی کریںجس عوام کو علاج کے نام پر اپنا کارو بار کر رہے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا