سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کی زد میں آئے گا ملک کا 90 فیصد دلت سماج

0
0

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے بڑا بیان دیا ہے ۔ پٹنہ میں احتجاجی دھرنا میں مانجھی نے کہا کہ حکومت دلتوں کے ووٹنگ رائٹ کو ختم کرنے کی سازش کرہی ہے ، جس کو ملک کا دلت طبقہ کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کرے گا ۔ گاندھی میدان میں سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کے خلاف منعقدہ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مانجھی نے یہ باتیں کہیں ۔ جیتن رام مانجھی نے یہ بھی کہا کہ ملک کے دلت طبقہ کے پاس نہ ہی زمین ہے اور نہ ہی تعلیم ۔ جب گھر ہی نہیں ہے ، تو کاغذ کہاں سے آئے گا ۔ مانجھی کے مطابق پورے ملک میں اس قانون کے خلاف خواتین کا احتجاج دراصل سب سے زیادہ دلتوں کو فائدہ پہنچانے والا ہے ۔

اقلیت خاص طور سے مسلمانوں کی شہریت تو سوالوں کے گھیرے میں ہے ہی ، دلت ، غریب ، کسان ، مزدور ، کرایہ دار ، سبزی بیچنے والا ، باہر کے صوبوں میں جاکر کام کرنے والا ، رکشا چلانے والا اور سڑک کے کنارے اپنی زندگی گزارنے والے لوگوں کے پاس دو وقت کی روٹی کا سوال ہے اور حکومت انہیں شہریت ثابت کرنے کے چکر میں پھنسا کر سیاسی روٹی سینک رہی ہے ۔ مانجھی نے کہا کہ یہ دراصل غریبوں کے ووٹنگ رائٹ کو ختم کرنے کی بڑے پیمانے پر سازش کی گئی ہے ۔ مانجھی نے کہا کہ حکومت کی اس سازش کو کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔

جیتن رام مانجھی نے اعلان کیا کہ پوری ریاست میں ان کی پارٹی دلتوں کو اس قانون کے خلاف بیدار کرنے کی کوشش میں مصروف ہے ، لیکن موجودہ حکومت کی سازش سے دلت سماج پوری طرح سے اس قانون کو سمجھ پانے سے قاصر رہا ہے ۔ مانجھی نے نتیش حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا ۔ مانجھی نے کہا کہ نتیش کمار دلت اور مہا دلت کی بات خوب کرتے ہیں ، لیکن صوبہ کے دلتوں کی حالت کو بدلنے میں پوری طرح سے ناکام رہے ہیں اور اب اوپر سے ان کو شہریت کے مسئلہ میں الجھانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے ۔ مانجھی نے تمام سیاسی پارٹیوں کو اس کے خلاف ایک محاذ قائم کرنے کی اپیل کے ساتھ ہی عام لوگوں سے بھی اپیل کی کہ ملک کی سیکولرازم کی حفاظت اور غریب مخالف اس قانون کے خلاف وہ احتجاج کریں

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا