لوک سبھا کی کارروائی ہنگامے کی وجہ سے پیر تک ملتوی

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍لوک سبھا میں جمعہ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے وزیراعظم نریندر مودی کو ڈنڈے مارے جانے والے بیان کے سلسلے میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اپوزیشن کانگریس پارٹی کے اراکین کے درمیان تیکھی نوک جھونک لنچ کے بعد بھی جارہی رہی جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر اے راجہ نے ایوان کی کارروائی پیر تک کے لئے ملتوی کردی۔لنچ کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی برسراقتدار پارٹی اور اپوزیشن ہنگامہ کرنے لگے ۔ ہنگامہ کے درمیان پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا ہے کہ ایوان میں ایک وزیر کے خلاف جس طرح کا رویہ اختیار کیا گیا اس کی زبردست مذمت کی جانی چاہئے ۔ ہنگامہ نہیں رکنے کے بعد ایوان کی کارروائی پیر تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔اس سے پہلے وقفہ سوال میں جب مسٹر راہل گاندھی کے سوال کا وزیر صحت ڈاکٹر ہرشن وردھن نے جواب دینے سے پہلے یہ کہا کہ مسٹر گاندھی نے وزیراعظم کے خلاف جس غلط الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے ، وہ اس کی مذمت کرتے ہیں۔ڈاکٹرہرش وردھن کے اتنا کہتے ہی اپوزیشن کانگریس، ترنمول کانگریس ، ڈی ایم کے اور دیگر اراکین پارلیمنٹ اپنی سیٹوںپر کھڑے ہوگئے اور مسٹر ہرش وردھن کے اس بیان پر تنقید کرنے لگے ۔ اسی درمیان ایک رکن پارلیمنٹ جارحانہ طریقے سے ڈاکٹر ہرشن وردھن کے بہت نزدیک پہنچ گئے اور جائے واقع کی نزاکت دیکھتے ہوئے بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ بھی آگے آگئے ۔واضح رہے کہ مسٹر گاندھی نے وزیراعظم کے بارے میں ایک ریلی میں کہا تھا کہ ملک کے نوجوان انہیں چھ ماہ میں ڈنڈے ماریں گے ۔ اس بیان کی کل بھی بی جے پی کے اراکین نے مذمت کی تھی۔اس سے پہلے ایوان ایک مرتبہ پھر ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی ایک بجے پھر دوبارہ شروع ہوا تو پھر ہنگامہ ہونے لگا جس کے وجہ سے کارروائی دو بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی تھی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا