دسمبر2021تک ہرگھرپہنچے گانل سے جل

0
0

اِنتظامی کونسل نے پی ایچ ای ، آبپاشی و فلڈ کنٹرول محکمہ کو جل شکتی محکمہ کا نام دینے کو منظوری دی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو کی صدارت میں منعقدہ انتظامی کونسل کی میٹنگ کے دوران جل جیون مشن کی عمل آوری کو منظور ی دی گئی تاکہ جموںوکشمیر میں قومی جل جیون مشن کے عین مطابق دسمبر 2021ء تک تمام گھروں تک پائپوں کے ذریعے پینے کا پانی پہنچایا جاسکے۔اِس مشن کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ترجیحی بنیادوں پر سرحدی علاقوں ، خشک علاقوں ، سکولوں ، آنگن واڑی مراکز او رصحت مراکز سمیت ہر ایک گھر تک پینے کا صاف پانی پہنچایا جاسکے۔مشن کے تحت دیرپا پانی سپلائی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔نیشنل جل جیون مشن کے تحت ملک میں ہر ایک دیہی گھر کو 2024ء تک پائیپوں کے ذریعے پانی کے نظام کے ساتھ ہر گھر نل سے جل نظام کے تحت جوڑا جائے گا۔ اس وقت جموںوکشمیر کی دیہی آبادی میں سے 35.5 فیصد گھروں کو پائیپوں کے ذریعے پانی فراہم کیا جاتا ہے جبکہ یہ شرح قومی سطح پر 18فیصد ہے ۔محکمہ کی سرگرمیوں کو جل جیون کے قومی مشن کے اصولوں کے مطابق عملانے اور نقش راہ پورا کرنے کے لئے انتظامی کونسل نے پی ایچ ای، آبپاشی و فلڈکنٹرول محکمہ کو جل شکتی کا نام دیا ہے اور جل جیون مشن جموںوکشمیر کے مشن ڈائریکٹوریٹ کے قیام کو منظوری دی گئی ہے اور یوں کمیونکیشن اینڈ کپسٹی ڈیولپمنٹ یونٹ کو ضم کیا گیا ہے تاکہ جے جے ایم کاموں پر نظر گزر رکھی جاسکے ۔چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک ایپکس کمیٹی کام کرے گی ۔ اس کے علاوہ انتظامی سیکرٹری کی سربراہی میں ایک ایگزیکٹیو کمیٹی قائم کی جائے گی۔ اسی طرح ضلع سطح پر بھی ڈسٹرکٹ جل جیون مشن کام کریں گے ۔انتظامی کونسل نے صوبائی سطحوں پر فائنانشل آڈیٹروں کی تعیناتی کو بھی منظوری دی ہے تاکہ جل جیون مشن کے اخراجات کا آڈٹ اور اس مشن کے دوسرے کام ہاتھ میں لئے جاسکیں۔مال اور جنگلات محکمہ کی طرف سے خصوصی سیل قائم کئے جائیں گے تاکہ جموں وکشمیر میں جل جیون مشن سے متعلق اراضی معاملات کے تیز نمٹارے کو یقینی بنایا جاسکے۔دسمبر 2021ء تک مرحلہ وار طریقے پر جل جیون مشن کے تحت صد فیصد کوریج کو یقینی بنانے کیے لئے محکمہ نے ڈسٹرکٹ واٹر سیکورٹی پلان تیار کیا ہے ۔ یہ پلان متعلقہ ڈپٹی کمشنروں کی سربراہی والے ڈسٹرکٹ واٹر اینڈ سنٹیشن مشن نے تیار کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں سات اضلاع بشمول پونچھ، ریاسی ، سانبہ ، سری نگر ، گاندربل ، شوپیاں اور پلوامہ میں جون 2020ء تک صد فیصد پائیپوں کے ذریعے پانی سپلائی یقینی بنایاجائے گا جبکہ دوسرے مرحلے میں سات ضلعوں کو جون 2021ء تک جبکہ باقی ماندہ چھ اضلاع کو تیسرے مرحلے میں دسمبر 2021ء تک پائیپوں کے ذریعے سے صد فیصد آبادی کو پینے کا صاف پانی مہیا کرایا جائے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا