بہبودی کا بڑا قدم :ملازمین کے ’اچھے دِن‘

0
0

انتظامی کونسل نے ایمپلائز سٹیٹ انشورنس سوسائٹی کی تشکیل کو منظوری دی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍اِنتظامی کونسل کی آج یہاں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس کی صدارت لیفٹیننٹ گورنرگریش چندر مرمو نے کی۔ میٹنگ میں ملازمین / ورک فورس کی بہبودی کو بڑھاوا دینے کی غرض سے ایک اہم فیصلے لیتے ہوئے ایمپلائز اِنشورنس ایکٹ 1948کے تحت جے اینڈ کے ایمپلائز اِنشورنس سوسائٹی کی تشکیل کو منظوری دی گئی۔سوسائٹی رجسٹریشن کے بعد ایمپلائز اِنشورنس سکیم کے تحت2.95لاکھ اِنشوڈ اَفراد کے لئے اِنشورنس ہیلتھ سہولیات اور اِنشورنس فوائد کی بہتر نظامت کے لئے ایک انجمن کے طور پر کام کرے گی۔اِس فیصلے سے اِنشورڈ اَفراد کی تعداد 6لاکھ تک پہنچ جائے گی۔سوسائٹی کو طبی اور نیم طبی عملے کو تربیت دینے اور کوڈ آف کنڈیکٹ کے لئے پالیسیاں ترتیب دینے کا اِختیار ہوگا۔ اِس کے علاوہ سوسائٹی ملازمت فراہم کرنے اور ملازمین کے لئے بیداری پیدا کرنے اِقدامات بھی ہاتھ میں لے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ ملازمین اور کامگاروں کو سکیم کے دائرے میں لایا جاسکے ۔ علاوہ ازیں سوسائٹی عملے کے اعتبارسے ایک خود اِنحصار ادارہ ہوگااور یہ ضروریات کے مطابق عملے کی خدمات بھی حاصل کرسکتی ہیں۔یہ سکیم ایمپلائز اِنشورنس کارپوریشن لیبر محکمہ کے ذریعے سے عملارہی ہے جس کے تحت صنعتی کامگاروں اور ان کے کنبوں کے ساتھ ساتھ دکانوں ، ہوٹلوں ، ریستورانٹوں ، ٹرانسپورٹ اور اخبارات ، سنیمائوں اور تعلیمی اداروں ، پرائیویٹ ہسپتالوں اور نرسنگ ہوموں کے عملے پر بھی لاگو ہوگی۔سوسائٹی رجسٹریشن کے بعد ایمپلائز اِنشورنس کارپوریشن ٹریجری ماڈل سے سوسائٹی ماڈل کی طرف منتقل ہوگی جس کی بدولت مرکزی حکومت سے رقومات حاصل کرنے کا عمل آسان ہونے کے ساتھ ساتھ ایسے رقومات میں اضافہ ہوگا جو لیپس نہیں ہوا کریں گے۔ کارپوریشن اِنشورڈ افراد کے لئے معیاری ادویات خریدنے کی بھی اہل ہوگی اور جموںوکشمیر بھر میں نئی ڈسپنسریاںکھولنے کا راستہ بھی ہموا ر ہوگا۔ آج کے فیصلے سے کشمیر صوبے میں رنگریٹ ، کھنموہ ،باغ علی مردان خان اور زینہ کوٹ کے علاوہ جموں کے تالاب تلو، کٹھوعہ ، بڑی براہمنا ں اور ڈگیانا میں ایمپلائز اِنشورنس کارپوریشن کے تحت موجودہ آٹھ ڈسپنسریوں عملے اور ساز و سامان کے اعتبارسے مزید مستحکم کیا جائے گااور یہ ڈسپنسریاں کو متعلقین کو طبی نگہداشت کی بہتر خدمات فراہم کرسکیں گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا