مرغوب اثر فاطمی گیاوی
گیا، بہار۔9504557680
ہے چمن خلدِ زار ہے کیا ہے
کیا کہوں کوئے یار ہے کیا ہے
میرے آنسو کا راز کھل نہ سکا
پھول ہے یا شرار ہے کیا ہے
یاد شاید وہ آگئے ہونگے
دل جو یہ بے قرار ہے کیا ہے
گلشن زیست کی یہ رنگینی
اک فریبِ بہار ہے کیا ہے
یہ جو آنکھیں لگی ہیں در کی طرف
شوق ہے انتظار ہے کیا ہے
شیخ گم سُم ہے بزمِ رنداں میں
مست ہے بادہ خوار ہے کیا ہے
آج راہوں میں ہے دھواں کیسا
کارواں ہے غبار ہے کیا ہے
یہ سنا ہے کہ شوخ کافر کا
آج اثرؔ تو بھی یار ہے کیا ہے
l l