نہ جانے کون سے صحرا میں شام ہو جائے

0
0

بشیر چراغ
جموں و کشمیر
7889943414

 

میں خیمۂ شبِ ہجراں بھی ساتھ رکھتا ہوں

نہیں ہے بوئے چمن پر ہی زادِ راہ موقوف
غبارِ گوشۂ ویراں بھی ساتھ رکھتا ہوں

پتہ ہے نذر میں دستار ہی کرے گا قبول
مگر میں نقدِ دل و جاں بھی ساتھ رکھتا ہوں

نہ میری خاک کو سانچے میں کوئی ڈال سکے
میں اس میں ریزئہ امکاں بھی ساتھ رکھتا ہوں

اُڑان بھرتا ہوں جب بھی بلندیوں کا چراغؔ
میں دل میں آیتِ قرآن بھی ساتھ رکھتا ہوں
٭٭٭

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا