پاس ہوتے سب آتے فیل ہوئے تو کسی نے خبر تک نہ لی

0
0

طلباء ڈنوں گام ،ہائی سکول ڈنوں گام میں ایک طالب علم بھی میٹرک میں پاس نہ ہوسکا
عمارت بہت بہترین پر عملہ کی قلت؛ رمساء اساتذہ کی چھٹی کرکے بچوں کا مستقبل تاریک کیا :عوام
ریاض ملک

منڈی ؍؍گورنمنٹ ہائی سکول ڈنوں گام جو منڈی سے قریب پندرہ کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ یہ گاوں ڈنوں گام تعلیمی میدان میں دن بدن پسماندگی کی طرف گامزن ہے۔ جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن میٹرک امتحانات میں کوئی بھی طالب علم کامیاب نہیں ہوپایاہے جہاں متعدد اسکولوں کے طلباء وطالبات نے اچھے نمبرات سے جہاں کامیابی حاصل کی وہیں گورنمنٹ ہائی سکول ڈنوں گام میٹرک میں زیر تعلیم گیارہ طلباء وطالبات تھے جن میں سے ایک بھی طالب علم کامیاب نہ ہوسکاجو کہ ایک دکھ کی بات ہے ۔ اس حوالے سے طلباء وطالبات نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا اگر ہم پاس ہوتے تو سب کے سب مبارک باد دینے آتے لیکن ناکامی پر کوئی بھی خبر لینے تک نہیں آیا۔انہوں نے کہا گزشتہ سال یہاں رمساء کا سٹاف تھا نتائیج بھی تسلی بخش رہے لیکن اس سال محکمہ کی جانب سے جان بھوج کر رمساء کے عملہ کو چھٹی کرکے ہمارے مستقبل کو تاریک کیا گیاہے۔ان کے علاوہ بشیر احمد نظیر احمد غلام محمد وغیرہ نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے یہاں ایک بہترین عمارت دے کر احسان تو کیا لیکن لگتاہے- یہ بھی عوام کو دکھانے کے لئے ہے۔کیوں کہ عمارت تعلیم نہیں دے سکتی ہے۔ تعلیم کے لئے عملہ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن محکمہ کی جانب سے جان بھوج کر یہاں عملہ کی قلت رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑے دکھ کی بات ہے کہ یہ حادثہ پہلی بار پیش آیاجب ہمارے بچے اور بچیاں گیارہ کے گیارہ میٹرک میں ناکام ہوئے ہیں اور آئندہ بھی میٹرک کا داخلہ شروع ہے جس کے لئے لوگ کسی طرح بھی متمعین نہیں ہیں کیوں کہ اس سال جو ہمارے بچوں کی حالت ہوئی ہے۔ وہ آئندہ ناقابل برادشت ہے۔انہوں نے کہا صرف 4 ہی استاد دس جماعتوں پر مشتمل 200 طلباء وطالبات کو پڑھاناتو درکنار دیکھ بھال بھی نہیں کرپاتے ہیں جب کہ دوپہرکے کھانے کا کام بھی انہیں کو کرناہے۔مشکل سے دواستاد ہی بچتے ہیں جو دوسو بچوں کو تعلیم نہیں دے پائیں گے۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملہ پر سخت سنجیدہ نوٹس لیں اور انکوائیری کریں سب کے سب بچے فیل کیوںکر ہوئے ہیں۔ انہوں نے چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ سے اپیل کرتے ہیں کہا کہ وہ پہلے اس اسکول میں عملہ کی کمی پوری کریں اور رمساء کا عملہ بھیج کر بچوں کے ساتھ انصاف کا معاملہ کریں اگر ایسا نہیں تو ہمیں جواب دیں ہمیں اپنے بچوں کا مستقبل تاریک ہوتابرداشت نہیں ہوگا – اس موقع پر گلہ بھٹ ،غلام محمد بھٹ عبدالغنی ڈار ،وارڈ پنچ عبدالرشید ،عبدالغنی کمار ،غلام محمد ڈار، محمد رفیق پیر، بشیر احمد ڈار، محمد رفیق ،نظیر احمد وغیرہ نے شمولیت کی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے عملہ کی کمی کو پوراکیا جائے پھر ہمارے بچوں کا داخلہ کیا جائے ۔ والدین کو اپنے ناکام ہوئے بچوں کا جواب چاہیے- کوئی بھی طالب علم پوری طرح کامیاب نہ ہوسکا صرف ایک یا دو مضمون پاس کرنازخموں پر مرہم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا افسوس گورنمنٹ پرائیمری سکول بیدار میں چھ افراد پر مشتمل عملہ لیکن ہائی سکول ڈنوں گام میں چار استاد افوس صد افسوس انہوں نے جلد از جلد اساتذہ کی کمی کو پوراکرنے کی اپیل کی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا