پاکستانی خاتون سلیکشن کمیٹی پر امتیازی رویے کا الزام

0
0

لاہور ، ( یو این آئی )پاکستان خاتون ٹیم کی سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر سیدہ بتول فاطمہ نقوی نے الزام عائد کیا ہے کہ آسٹریلیا میں منعقد ہونے والے آئی سی سی خاتون ٹی 20 ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے ثناء میر کو رنجش اور حسد کی وجہ سے ورلڈ کپ ٹیم سے ڈراپ کیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ بسمہ معروف کی قیادت میں پاکستان کی 15رکنی ٹیم آسٹریلیا میں منعقد ہونے والے آئی سی سی خاتون ٹی 20 ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے 31 جنوری کو روانہ ہورہی ہے ۔ 21 فروری سے 8 مارچ تک کھیلے جانے والے ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی خاتون ٹیم آسٹریلیا میں وارم اپ میچ بھی کھیلے گی۔سابق کپتان عروج ممتاز کی زیر قیادت پاکستانی خاتون سلیکشن کمیٹی نے ورلڈ کپ کے لیے جس ٹیم کا انتخاب کیا، اس میں سابق کپتان ثناء میر کا نام شامل نہیں ہے ۔کمیٹی میں باقی دو سلیکٹرز اسماویہ اقبال اور مرینہ اقبال ہیں۔پاکستان کے لیے 120ون ڈے اور 106 ٹی 20 کھیلنے والی ثناء میر کو ڈراپ کئے جانے کے فیصلے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے سیدہ بتول فاطمہ نقوی نے کہا کہ یہ فیصلہ افسوسناک حد تک سمجھ سے باہر ہے ۔انہوں نے
کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ آسٹریلیا ورلڈ کپ کھیلنے جا رہے ہوں اور ثناء میر جیسی تجربے کار کھلاڑی ٹیم کا حصہ نہ ہو۔پاکستان کے لیے 2001سے 2014 تک ایک ٹیسٹ 83 ون ڈے اور 45ٹی ٹوئنٹی
کھیلنے والی بتول فاطمہ نے کہا کہ سابق کپتان اور موجودہ چیف سلیکٹر عروج ممتاز ثناء میر سے حسد کرتی ہیں اور ان کا یہ فیصلہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔بتول فاطمہ نے ایک نجی چینل جیو نیوز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ثناء میر کی پاکستان خاتون کرکٹ میں بڑی خدمات ہیں۔انہیں بین الاقوامی سطح پر خاتون کرکٹ میں پاکستان کا سفیر کہتے ہیں اور افسوس عروج ممتاز ان کے ساتھ اپنی دوستوں کے ساتھ مل کر نا انصافی کر رہی ہیں جس کا چیئر مین پی سی بی احسان مانی کو نوٹس لینا چاہئے ۔بتول فاطمہ کا کہنا ہے کہ عروج ممتاز ثناء میر سے حسد کرتی ہیں ، اور یہ بات تب سے چلی آرہی ہے جب بورڈ نے ثناء جاوید کے بعد ثناء میر کو ان کی اہلیت اور صلاحیت دیکھتے ہوئے اہمیت دینا شروع کی اور اب چیف سلیکٹر بننے کے بعد عروج ممتاز نے فارم اور فٹنس کو بنیاد بنا کر ثناء میر کو ورلڈ کپ کی ٹیم سے کپتان کی مرضی کے خلاف ٹیم میں شامل نہیں کیا، جو کہ سرا سر نا انصافی کے مترادف ہے ۔یو این آئی

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا