طبی شعبہ سے متعلق دوبلوں میں ترمیم کومنظوری

0
0

اب 24ہفتہ تک اسقاط حمل کرانے کی اجازت
یواین آئی

نئی دہلی؍؍مرکزی کابینہ نے نیشنل کمیشن فار اینڈین سسٹم آف میڈیسن بل ،2019(این سی آئی ایم )میں اور قومی ہومیوپیتھی کمیشن بل ،2019میں سرکاری ترمیم کو منظوری دیدی ہے اس دوران حکومت نے خواتین کے مفادات کی حفاظت اور زچگی کے دوران شرح اموات کم کرنے کے مقصد سے اسقاط حمل کی مدت حمل ٹھہرنے کے بیس ہفتہ سے بڑھا کر چوبیس ہفتہ کرنے سے متعلق بل کو منظوری د ے دی۔ ۔وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں بدھ کوہوئی کابینہ کی میٹنگ میں ان دونوں بلوںمیں ترمیم کو منظوری دی گئی ۔دونوں بل راجیہ سبھا میں زیرالتوا ہیں ۔اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میٹنگ میں ہوئے فیصلوں کی اطلاع دیتے ہوئے صحافیوں سے کہاکہ مجوزہ قانون سے انڈین میڈیکل ایجوکیشن سسٹم میں ضروری اصلاحات کو یقینی بنایاجائیگا۔اس سے عام لوگوں مفادات کے تحفظ کے لیے شفافیت اور جوابدہی طے ہوگی ۔کمیشن ملک کے سبھی حصوں میں کفایتی حفظان صحت کی خدمات کی دستیابی کو فروغ دیگا۔ انھوں نے کہاکہ انڈین میڈیکل سسٹم سے متعلق تعلیمی اداروں کے تعلیمی معیار،تجزیہ اور منظوری سے متعلق کام کو سہل بنانے کے لیے کمیشن تشکیل دیاگیاہے ۔این سی آئی ایم کی تشکیل کا اصل مقصد مناسب تعداد میں پیشہ ور ڈاکٹروں کی دستیابی اور اینڈین میڈیکل نظام میں طبی خدمات کے سبھی پہلوؤںمیں اعلی اخلاقی معیارات کو فروغ دینا ہے ۔اس دوران حکومت نے خواتین کے مفادات کی حفاظت اور زچگی کے دوران شرح اموات کم کرنے کے مقصد سے اسقاط حمل کی مدت حمل ٹھہرنے کے بیس ہفتہ سے بڑھا کر چوبیس ہفتہ کرنے سے متعلق بل کو منظوری د ے دی۔ میٹنگ میں اس سلسلے میں تجویز کو منظوری دی گئی۔ اس بل کو پارلیمنٹ کے آئندہ بجٹ میں پیش کیا جائے گا۔اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میٹنگ کے بعد بتایا کہ اسقاط حمل کی مدت بڑھانے کا مطالبہ خواتین کی طرف سے کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ڈاکٹروں کی سفارشات اور عدالت نے بھی اس پر اصرار کیا تھا۔ حکومت نے اس سلسلے میں مرکزی وزیر نتن گڈکری کی قیادت میں ایک وزارتی گروپ تشکیل دی تھی۔پہلے اسقاط حمل کی مدت بیس ہفتہ تھی۔مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ سمجھا جاتا ہے کہ غیر محفوظ اسقاط حمل سے آٹھ فیصد خواتین کی موت ہوجاتی ہے ۔ کئی مرتبہ عصمت دری کا شکار کمزور او ربیمار خواتین او رنابالغ لڑکیوں کواستقرار حمل کا پتہ ہی نہیں چل پاتا تھااور وہ غیر محفوظ طریقے سے اسقا ط حمل کرالیتی تھیں۔ کچھ معاملات میں ان کی موت بھی ہوجاتی تھی۔بل میں سرکاری ڈاکٹروں کی سفارش پر چوبیس ہفتہ تک کے حمل کے اسقاط کی اجازت ہوگی۔ سال 2014سے ہی حکومت اس معاملے پر مختلف فریقین سے تبادلہ خیال کررہی تھی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا