وہ اُس کی عمل آوری میں کامیاب نہیں ہوں گے : پروفیسر سوز
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر و مرکزی وزیرپروفیسر سیف الدین سوز، نے کہا دہلی کی ایما پر کشمیر میں کچھ سیاسی لیڈروں کی طرف سے تیسرے محاذ کے نام پر جو سیاسی اُچھل کود ہو رہی ہے ، وہ اس میں کامیاب نہیںہوں گے، کیونکہ کشمیر کے لوگ اس مشن کو کشمیر کے حق میں اچھا نہیں سمجھتے ہیں۔ موصولہ بیان میں کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر و مرکزی وزیرپروفیسر سیف الدین سوزؔ،نے کچھ کشمیری لیڈران کی طرف سے تیسرے محاظ کے نام پر سیاسی اچھل کود ہو رہے وہ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔سوز کا کہنا تھا کشمیر یوں کا خیال ہے کہ اس نام نہاد سیاسی گروپ کو یہ کام ملا ہے کہ کشمیریوں کی طرف سے ہی آئین ہند کی دفعہ 371 کیلئے مانگ پیش کرائے تاکہ لوگ دفعہ 371 کو کالعدم ہوئی دفعہ 370 کا نعم البدل سمجھ لیں۔انہوں نے کہا کہ اس تیسرے محاذ کو بڑی غلط فہمی ہو گئی ہے کہ وہ سامنے آکر اپنی لیڈر شپ کا دعویٰ کرنے کے بعد ہندوستان کے آئین کی دفعہ 371 کا راگ الاپ کر کشمیریوں کو متاثر اور متوجہ کرے گی۔ پریس کے نام جاری بیاں میں انہوں نے مذید کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس نام نہاد تیسرے محاذ کو اس مشن کیلئے کامیابی حاصل نہیں ہو سکتی ہے۔ جیسا کہ کشمیریوں کی روز مرہ گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے۔ ابھی جو مرکزی وزراء کی ٹولیاں جموںوکشمیر کے اطراف و اکناف میں گھوم کر یہاں کے حالات دریافت کرنے آئے تھے ، ۔ کچھ سیاسی مبصرین کے اندازے کے مطابق وہ یہاں سے یہ تاثر لے کر دہلی پہنچے ہیں کہ کشمیر کے لوگ دفعہ 370 کے کالعدم ہونے کے بعد زبردست ناراض ہیں اور یہ ناراضگی کسی طرح بھی دور نہیں ہو سکتی۔سیف الدین سوز کا کہنا تھا کہ سیاسی مبصرین کی رائے کے مطابق کشمیر کی مین اسٹریم لیڈر شپ ،جو اس وقت قید میں ہے یا گھروں میں نظر بند ہے ، وہ رہائی پاکر اپنا سیاسی مقصد عوام کو سمجھائیںگے اور انتخابی عمل میں اپنی منزل مقصود طے کرے گی اور ایک نئی سیاسی جدوجہد منظر عام پر آئے گی۔ ‘‘