تمام سیاسی رہنماؤں کورہاکیاجائے

0
0

انہیں بامقصد اور معتبر سیاسی عمل کیلئے سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دیں :سروڑی
لازوال ڈیسک

کاہراہ؍؍جموں وکشمیر ، پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے نائب صدر جی ایم سروڑی نے ڈوڈہ ضلع کے کاہراہ اور ملانو علاقوں میں یہاں بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے آج واضح کیاکہ جب بھی جموں و کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ہونگے تو کانگریس بڑی کامیابی درج کرے گی ۔مسٹر سروڑی نے کہا کہ کانگریس اپنی طاقت عوام سے حاصل کرتی ہے اور عوام سیاسی طور پر مستحکم حکومت قائم کرنے کا عزم رکھتی ہے ، جو جموں و کشمیر کو موجودہ دور اور ایک خوفناک خوابوں سے نجات کی متمنی ہے۔انہوں نے مانگ کی کہ کانگریس کے تمام رہنماؤں اور کارکنوں اور دیگر سیاسی اداروں کو ، جو آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے حراست میں لیا گیا ہے ان کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہئے اور مرکزی دھارے میں شامل سیاسی جماعتوں پر ان تمام رہنماؤں اور کارکنوں کی نظربندی کو ختم کیا جانا چاہئے تاکہ ان کیلئے اپنی معمول کی سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرناممکن ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک بامقصد اور قابل اعتماد سیاسی عمل کے لئے ایک سنجیدہ اور سازگار سیاسی ماحول پیدا کریں تاکہ اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی راہ ہموار ہوسکے۔سروڑی نے اس اعتماد کابرملااِظہارکیاکہ عوام کی غیرمعمولی حمایت سے ، غلام نبی آزاد کی متحرک قیادت میں کانگریس تمام خطوں میں ایک واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے ، کیونکہ یہ جموں و کشمیر کے ہر گوشے میںنظر آرہی ہے۔ اس تناظر میں ، انہوں نے کارکنوں اور نچلی سطح کے کارکنوں کے اہم کردار کو واضح کیا ، جنھیں انہوں نے کانگریس کی حقیقی طاقت قرار دیا ہے۔”کانگریس خود پسندوں اور سیاسی موقع پرستوں کی سازشوں میں گھیری ہے لیکن ہرچنوتی کاڈٹ کرمقابلہ کررہی ہے ،تاہم یہ دور ابھی ختم نہیں ہوا ہے ، کیونکہ سیاسی میدان ذاتی مفادات سے بھرا ہوا ہے جو ہماری عظیم پارٹی جوحقیقت میں معاشرے کے غریب ، کمزور اور محروم طبقوں کی ایک عوامی تحریک ہے‘کو کمزور کرنے کے لئے تفرقہ پرست قوتوں کے اِشاروں پرچل رہی ہیں ۔ مسٹر سروڑی نے کہا ، لوگوں کو ایسے عناصر سیچوکس رہنے کی ضرورت ہے۔مسٹر سروڑی نے کہا کہ بی جے پی حکومت جموں وکشمیر کے عوام کی سیاسی اور ترقیاتی امنگوں کو پوراکرنے میں ناکام رہی ہے ، اور انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 6 سالوں سے ‘اچھے دن’ کے بڑے وعدوں میں چند اچھے افراد کے لئے ان کی ذاتی فلاح و بہبود کے بارے میں ’اچھے دن‘کی مانند بنایاہے۔ جبکہ عام لوگوں کو بے یارومددگارچھوڑدیاگیاہے۔سروڑی نے کہا کہ سمت کی کمی اور سیاسی وابستگی نے سیاسی غیر یقینی صورتحال کے تاثر کو مزید تقویت بخشی ہے جبکہ حکومت کو جامع ترقی ، مفاہمت اور امن کی امید فراہم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے تھی۔دیگر مقررین میں فاروق احمد شکاری ، غلام محمد ، شمیم احمد ، صابر حسین وانی ، چوہدری محمد اسلم ، حاجی عبد اللطیف وانی ، جسونت سنگھ ، ظفر اللہ ، جعفر حسین ملک ، حاجی غلام حسین پرے ، محمد رفیع ، محمد عمران وانی ، لیاقت علی خان سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا اور الزام لگایا ہے کہ موجودہ حکومت نے بنیادی سہولیات کی فراہمی میں بھی جموں و کشمیر کے پسماندہ علاقوں کو یکسر نظرانداز کیا۔انہوں نے بتایا کہ ضلع ڈوڈہ کے دور دراز علاقوں میں جو برف باری اور تیز بارش کی وجہ سے منقطع ہوگئے ہیں ، راشن ، مٹی کے تیل ، ادویات وغیرہ سمیت متعدد ضروری اشیا کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کی پریشانیوں کو سننے والا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کاہراہ بلاک میں پی ایم اے وائی اسکیم کے تحت پالیسی منتخب کریں ، غیر بجلی سے چلائے گئے تمام دیہاتوں میں بجلی کی فراہمی کے لئے سست پیشرفت ، جل جیون مشن ، آئی ایچ ایچ ایل اسکیم کے تحت تعمیراتی باتھ روموں کے لئے ذمہ داریوں کو واگزار کرنے میں ناکامی ، سال 2016 کے دوران ایم جی این آر ای جی اے کے تحت عمل میں لائی گئی۔2016-17-2017-18,، IAY اسکیم کے تحت عمل آوری میں ناکامی جیسے مسائل سے عوام دوچارہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی دہلیز کے اقدامات کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے موجودہ حکومت کے کھوکھلے نعرے محض غریب عوام کو بے وقوف بنانا ہے۔ انہوں نے اضافی راشن ، دوائیں ، مٹی کے تیل وغیرہ کی جلد فراہمی کا مطالبہ کیا تاکہ غریب صارفین کو اس مخالف غریب حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے زیادہ تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا