نقوی لالچوک میں نمودار، دکانداروں کے ساتھ علیک سلیک کی

0
0

کہا ’جموں وکشمیر میں بدلاؤ کے لئے کام کریں گے‘
سری نگر؍؍مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی بدھ کے روز سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ دن کے قریب پونے گیارہ بجے سری نگر کے قلب میں واقع تاریخی وتجارتی مرکز لالچوک میں نمودار ہوئے اور وہاں موجود کچھ دکانداروں اور ریڑہ بانوں کے پاس گئے اور ان کے ساتھ علیک سلیک کی۔موصوف مرکزی وزیر مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر میں جاری عوامی رابطہ مہم کے تحت گزشتہ روز وارد وادی ہوئے تھے اور بدھ کے روز لالچوک میں گائو کدل سانحہ کی 30 ویں برسی کے موقع پر مکمل ہڑتال رہنے کے ایک دن بعد نمودار ہوئے علاوہ ازیں لالچوک میں مرکزی حکومت کی طرف سے دفعہ 370 و دفعہ 35 کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے پانچ اگست کے فیصلوں کے بعد قریب پانچ ماہ تک تجارتی سرگرمیاں بند اور دکانیں مقفل رہی تھیں۔ عینی شاہدین کے مطابق سری نگر کے قلب میں واقع تاریخی لالچوک، جس کو ایک تاریخی، سیاسی اور تجارتی حیثیت حاصل ہے، میں بدھ کی صبح سے ہی سیکورٹی کے اضافی انتظامات عمل میں لائے گئے تھے کہ اسی بیچ قریب پونے گیارہ بجے دن مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کی سواری کی جلو نمودار ہوئی اور موصوف وزیر اپنی گاڑی سے نیچے اتر کر کچھ دکانداروں اور ریڑہ بانوں کے پاس گئے اور ان کے ساتھ علیک سلیک کیا۔ انہوں نے بتایا کہ موصوف مرکزی وزیر لالچوک کے متصل مکہ مارکیٹ، جس میں ریڑہ بان اپنے ریڑیوں پر مختلف اشیا خاص کر گرم ملبوسات فروخت کررہے ہیں، میں مولانا آزاد روڈ کی طرف سے داخل ہوئے اور وہاں بھی کچھ ریڑہ بانوں کے پاس جا کر ان کے ساتھ بھی مختصر بات چیت کی اور بعد میں بسکو اسکول کی طرف گیٹ سے باہر نکل گئے۔مکہ مارکیٹ کے ایک ریڑہ بان نے مختار عباس نقوی سے مطالبہ کیا کہ انتطامیہ انہیں مستقل جگہ فراہم کرے تاکہ انہیں ڈسپوزل کی طرح مستقبل میں استعمال نہ کیا جائے۔ اس موقع پر موصوف مرکزی وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے وادی میں آنے سے لوگوں میں کافی جوش وخروش ہے۔ان کا کہنا تھا: ‘لوگوں میں زبردست جوش وخروش ہے، یہاں بہت ہی مثبت ماحول ہے، ہم لوگوں کے درمیان جاکر ان کے مسائل سنیں گے اور مضبوطی کے ساتھ یہاں بدلاؤ کے لئے کام کریں گے’۔موصوف وزیر کے ساتھ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو کے مشیر فاروق خان، سری نگر کے ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری کے علاوہ کئی اعلیٰ عہدیدار بھی تھے اور میڈیا کے ساتھ موصوف کی بات چیت کے دوران اس قدر بھیڑ کا ماحول تھا کہ ان کی باتوں کو اچھی طرح سنا ہی نہیں جاسکتا تھا۔قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کو دفعہ 370 و دفعہ 35 اے کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے پانچ اگست کے فیصلوں کے بعد مختار عباس نقوی پہلے مرکزی وزیر ہیں جو لالچوک میں نمودار ہوکر دکانداروں کے پاس گئے اور وہاں میڈیا کے ساتھ بھی مختصر بات چیت کی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا