آن لائن نیوز مارکیٹ میں گوگل کی بالادستی کے غلط استعمال کی شکایات پر انکوائری کا حکم دے دیا گیا
یواین آئی
نئی دہلی؍؍ملک میں اخبارات اور میگزین پبلشنگ ہاؤسز کی تنظیم انڈین نیوز پیپر سوسائٹی (آئی این ایس) نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ کمپیٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) نے ٹیکنالوجی کمپنی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ آن لائن نیوز مارکیٹ میں گوگل کی بالادستی کے غلط استعمال کی شکایات پر انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔آئی این ایس نے کہا کہ الفابیٹ انک (گوگل کی پیرنٹ کمپنی)، گوگل ایل ایل سی، گوگل انڈیا پرائیویٹ لمٹیڈ گوگل آئرلینڈ لمٹیڈ اور گوگل ایشیا پیسیفک پی ٹی ای لمٹیڈ انٹرنیٹ پر خبروں کے شعبہ میں اپنی برتری کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔انڈین آن لائن نیوز میڈیا مارکیٹ میں ریفرل سروسز اور گوگل ایڈ ٹیک سروسز ملک کے مسابقتی ایکٹ 2002 کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔آئی این ایس نے الزام لگایا کہ گوگل کے ذریعہ ڈیجیٹل فارمیٹ میں دستیاب خبروں کے تخلیق کاروں/پبلشرز کو ان کے مواد کی مناسب قیمت ادا نہیں کی جا رہی ہے جبکہ خبروں کے پروڈیوسر/پبلشرز نے صارفین کے لیے موزوں مواد بنانے میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے جو ان خبروں کو گوگل پلیٹ فارم پر سرچ کرتے ہیں۔آئی این ایس نے کہا کہ آسٹریلیا، فرانس اور اسپین سمیت کئی ممالک نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے قوانین پاس کیے ہیں کہ مواد تخلیق کرنے والوں کو ان کے مواد اور تلاش کے نتائج استعمال کرنے کے لیے گوگل جیسی کمپنیوں سے مناسب معاوضہ ملے۔بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ گوگل نیوز میڈیا ہاؤسز کو اشتہارات کی کل آمدنی اور اس میں میڈیا ہاؤسز کو دیے جانے والے حصے کے حوالے سے مکمل اندھیرے میں رکھا گیا ہے۔یورپی پبلشرز کونسل نے گوگل کے خلاف مقابلے کی شکایت بھی درج کرائی جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنی نے ایڈ ٹیک ویلیو چین اور اس کے غلط غلبہ پر اینڈ ٹو اینڈ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔بیان کے مطابق سی سی آئی نے آئی این ایس کی گذارشات کی جانچ پڑتال کے بعد پایا کہ پرنسپل عہدے کے غلط استعمال کے یہ الزامات پہلی نظر میں مسابقتی ایکٹ 2002 کے دائرہ کار میں ہیں اور اس کے لئے ڈائریکٹر جنرل سے تفصیلی تحقیقات کی ضرورت ہے۔