فورم فار پیس کی شیخ عبدالرحمان کی صدارت میں میٹنگ منعقد

0
0

شاہین باغ اور جے این یو کے احتجاجیوںکے بلند حوصلے کو سلام پیش کی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ملک میں آئین کو بچانے اور اسے نفرت سے باہر نکالنے کی مہم وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ملک بھر میں شدید سردی کے باوجود دن رات سخت سردی اور سرکار کے دبائو کی پرواہ اور جے این یو میں تمام حربے آزمانے کے بعد بھی اپنی آواز بلند کرنے والوںکو ملک بھر میں حمائت مل رہی ہے ،کیونکہ یہ لوگ ملک کے روشن مستقبل کے لئے اپنی آواز ملک کے ایوانوںتک پہنچانے کا کام کر رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار جموں میں فورم فار پیس کی ایک میٹنگ کی صدارت کے دوران شیخ عبدارحمان نے اپنے خطاب میںکیا ۔ان کا کہنا تھا کہ سرکار ملکی عوام کو گمراہ کر رہی ہے ۔وہ خطرناک عزائم لے کر سی اے اے اور این پی آر اور این سی آر لانے کی فراق میںہے ۔ان کا کہنا تھا کہ گاندھی جی نے کبھی بھی کسی کو مذہب کی بنیاد پر شہریت دینے کی بات نہ کی بلکہ وہ ہر ستائے ہوئے کو اپنے ملک کا وفا دار رہ کر اپنی بات اعلی حکام تک پہنچانے کے خواہاں رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گاندھی جی نے اسے شہریت دینے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جو واقع ستایا ہوا ہو لیکن مذہب سے جوڑ کر کبھی انہوںنے اسے نہ دیکھا جس کی غلط تشریح کی جا رہی ہے ۔شیخ عبدالرحمان نے کہا کہ پہلے جے این یو میںغنڈے بھیج کر حق کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جس کو ملک بھر نے دیکھا ۔اس بربریت کے خلاف ملک کی تمام یونیورسٹیوں کے طلاب اور ذہ ہوش شخصیات کے ساتھ اپوزیشن اور فلم دنیا کی ہستیوںکے ساتھ بیرون ملک کے لوگوںنے تشدد کی مذمت کر کے جے این یو کو اپنی حمایت دی ۔ان کا کہنا تھا کہ پانچ چھ دن گذرنے کے بعد دہلی پولیس نے کسی کے دبائومیںگناہ گاروںکو گرفتار کرنے سے آنا کانا کی بلکہ جن کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان کو ہی ملزم بنایا گیا لیکن سچائی پر سے پردہ ہٹ جانے کے بعد سچائی سامنے آنے پر دہلی پولیس کو ہزیمت کا سامناکرنا پڑا۔ان کا کہنا تھا کہ شاہین باغ کی خواتین ،بچیاںاور شیر خوار بچے بھی کالے قانون کے خلاف سردی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے آپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔ان کے اچھے اور سچے کاز کو دیکھ کر ملک کے دوسرے حصوںمیںبھی شاہین باغ کی تصویر مل رہی ہے ۔لیکن سرکار اس پر امن اور منظم احتجاج کو بد نام کرنے اور اسے ناکام کرنے کے لئے ہر حربہ آزما رہی ہے مگر خواتین گھر بار چھوڑ کر اپنی آنے والی نسلوںکو بچانے کا جو تہیہ کئے ہیںان کو ہم بھی سلام کر تے ہیں۔شیخ عبدالرحمان نے کہا کہ بھاجپا ملک کو بانٹنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ اس کی ذمہ داری ملک کو روزگار ،معاشی بحران ،کساد بازاری ،مہنگائی سے نکالنے تھا لیکن وہ ہر محاذ پر ناکام رہنے کی بنا پر عوام کی توجہ دوسری جانب مبذول کرانے کے لئے کبھی سی اے اے ،این آر سی اور این پی آر کی باتیںکر رہی ہے ۔شیخ عبدالرحمان نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ سیکولر سوچ کے لوگ ایک جٹ ہو کر منافرت پھیلانے کی باتیںکرنے والوںکو مسترد کریں۔انہوںنے مرکزی وفد کے جموںوکشمیر بھیجنے کو فضول کی مشق قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاںتو پانچ اگست کے بعد سوائے بربادی اور تباہی کے کچھ بھی دکھانے کو نہیںہے ۔میٹنگ سے دوسرے مقررین نے بھی خطاب کیا ۔میٹنگ میںدیگران کے علاوہ آئی ڈی کھجوریہ ،شاہد سلیم ،نریندر کھجوریہ ،بلال خان موجود تھے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا