عدالت نے ڈی سی، ایس ایس پی اور ایس ایچ او کو نوٹس جاری کیا
عمران شاہ
کشتواڑ؍؍ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کشتواڑ وائی پی کوتوال نے ڈپٹی کمشنر، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ایس ایچ اوچھاترو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں یکم اپریل کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت کی ہے۔ یہ حکم 6 مارچ کو ایک شخص کی حراستی موت کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والے مقامی وکلاء کی طرف سے دائر درخواست میں دیا گیا ہے۔ عدالت نے درخواست گزاروں کے دلائل سننے کے بعد معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈی سی، ایس ایس پی اور ایس ایچ او کو آئندہ تاریخ پر حاضر رہنے کو کہا ہے۔واضح رہے کہ 6 مارچ کو پرنا چھاترو کے عبداللطیف کی پولیس حراست میں موت ہو گئی تھی۔ اسے این ڈی پی ایس کے تحت ایک کیس میں گرفتار کرنے کے بعد پولس لاک اپ میں نظر بند کر دیا گیا تھا اور وہ عدالتی ریمانڈ پر تھے۔ حراست میں موت کے فوراً بعد ڈپٹی کمشنر کشتواڑ نے مجسٹریل جانچ کا حکم دیا اور ایس ڈی ایم مڑاوہ کو انکوائری مجسٹریٹ مقرر کیا گیا۔تاہم 20 دن سے زائد گزر جانے کے باوجود انکوائری مجسٹریٹ نے کوئی سراغ نہیں دیا۔ تاہم کئی سیاسی اور سماجی کارکن اس واقعے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس حوالے سے مقامی وکلاء کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی جس پر عدالت نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی، ایس ایس پی اور متعلقہ ایس ایچ او کو عدالت میں پیش ہونے کے نوٹس جاری کر دیئے۔