جگہ جگہ ناکے،پریشانیاں اور خاکی میں چھپے راشی عناصرنے ہماراجینامحال کردیا:ڈرائیوروں کاالزام
سوہل جاوید
بانہال؍؍جواہر ٹنل کے آرپار مسلسل تین روز سے ہو رہی تازہ برف باری اور رام بن اور بانہال کے درمیان کئی مقامات پر پسیاں گر آنے کی وجہ سے انتظامیہ کو جموں سرینگر قومی شاہرہ پر گاڑیوں کی آوجائی کو وقفہ وقفہ کے لئے روکنا پڑا۔اس دوران جواہر ٹنل کے دونوں اطراف ایک فٹ کے قریب برف ریکارڈ کی گئی جس کے کارن شاہرہ پر پھسلن پیدا ہوئی جس کے چلتے ٹریفک انتظامیہ کو سینکڑوں مال بردار و مسافر گاڑیاں بانہال میں ہی روکنی پڑی۔ اس دوران کئی مال بردار اور مسافر گاڑیاں بانہال میں درماندہ رہی اور کچھ ڈرئیوروں نے ٹریفک انتظامیہ پر الظام لگاتے ہوئے کہا کہ بکرہ گاڑیوں کو اکثر ناکوں پر روکا جاتا ہے اور سبزی سے لدی گاڑیوں سے پیسے لے کر انہیں جانے کی اجازت دی جاتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کو دہلی سے سرینگر پہنچنے میں کئی دن لگ جاتے ہیں چونکہ انہیں ہر ناکے پر روکا جاتا ہے اور ان کو کافی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ تاہم ڈپٹی سپرانٹنڈنٹ آف پولیس ٹریفک شمشیر سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل رات قومی شاہرہ پر جواہر ٹنل کے دونوں طرف بھاری برف باری ہوئی جس کے کارن شاہرہ پر پھسلن پیدا ہوئی اور رام بن اور بانہال کے درمیان کئی مقامات پر پتھروں کے گرنے کا سلسلہ بھی چلتا رہا ۔اس لئے ٹریفک انتظامیہ قریباً 800 مسافر و مال بردار گاڑیوں کو محفوظ مقام بانہال میں ہی روکا گیا انتظامیہ کی اکثر کوشش رہتی ہے کہ ڈرئیوروں و مسافروں کے ساتھ کوئی نا خوشگوار واقع پیش نا آئے اور انتظامیہ کی کاوشوں سے جواہر ٹنل کے دونوں اطراف برف کو ہٹا کر بانہال میں روکی تمام گاڑیوں کو وادی کی طرف روانہ کیا گیا۔انہوں نے جموں سرینگر قومی شاہرہ پر سفر کرنیوالے مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ سفر کے دوران احتیات برتے اور ہو سکے تو موسم میں بہتری آنے تک سفر ترک کریں۔