سپریم کورٹ نے مرکز کی رائے طلب کی
یواین آئی
نئی دہلی؍؍ سپریم کورٹ نے منگل کے روز جموں و کشمیر میں ایسے نوٹوں کے معاملے میں جن پر علاحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے ہیں انھیں ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی) کی جانب سے بدلے جانے کے معاملے میں مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) سے تفتیش کروائے جانے کے مطالبے پر سالسٹر جنرل سے رائے طلب کی۔ الزام ہے کہ 2013 میں 30 کروڑ روپے کے نوٹ جموں واقع آربی آئی کی برانچ میں بدلے گئے تھے جبکہ ان نوٹوں پر علاحدگی پسند نعرے لکھے ہوئے تھے ۔چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والے بینچ نے سالسٹر جنرل تشار مہتا کو کہا کہ وہ اس شکایت پر غور کریں اور دو ہفتے کے اندر اس بارے میں اپنے موقف سے مطلع کریں۔عدالت نے کہا کہ یہ قومی اہمیت کا سوال ہے اور اس بابت مرکز کی رائے ضروری ہے ۔ عدالت نے پوچھا کہ کیا اس معاملے میں نوٹس جاری کی جائے لیکن سالسٹر جنرل نے کہا کہ انھیں کچھ وقت دیا جائے تاکہ وہ شکایت کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں۔آر ٹی آئی کارکن ستیش بھاردواج نے اس معاملے میں عرضی دائر کی ہے اور اس معاملے میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں سی بی آئی تفتیش کروانے کا مطالبہ کیا ہے ۔عرضی گزار کے مطابق کشمیر گریفٹی نامی علاحدگی پسند گروہ نے فیس بک پر لکھا ہے کہ اگست 2013 میں 30کروڑ روپے کے نوٹوں پر علاحدگی پسند نعرے لکھے گئے تھے ۔