جموں وکشمیر میں مواصلاتی پابندی

0
0

بی ایس این ایل کے لئے سونے کی کان ثابت ہورہی ہے
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍جموں کشمیر میں پانچ اگست 2019 سے مواصلاتی خدمات پر عائد پابندیاں اقتصادی بحران سے دوچار سرکاری مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کے لئے سونے کی کان ثابت ہورہی ہے۔کمپنی نے گزشتہ پانچ کے دوران جموں میں صارفین کے نام 18 ہزار براڈ بینڈ انٹرنیٹ کنکشن اجرا کئے ہیں جبکہ وادی میں بھی ہزاروں صارفین کو لینڈ لائن اور سم کارڈس فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔یاد رہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے پانچ اگست 2019 کے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی تنسیخ اور ریاست کو دو دفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلوں کے پیش نظر جموں کشمیر بشمول لداخ میں تمام مواصلاتی خدمات منقطع کی گئی تھیں اگرچہ انتظامیہ نے وادی میں ماہ اگست 2019 میں ہی لینڈ لائن سروس بحال کی تھی اور ماہ اکتوبر 2019 میں پوسٹ پیڈ موبائل سروس بحال کی گئی تھی تاہم جموں میں موبائل انٹرنیٹ سروس جبکہ وادی میں تمام طرح کی انٹرنیٹ خدمات ہنوز معطل ہیں۔پانچ اگست کو مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کئے جانے کے بعد جب انتظامیہ نے وادی میں لینڈ لائن سروس بحال کی تو سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل کے وارے نیارے ہوگئے کیونکہ بی ایس این ایل کے ضلع دفاتر و سری نگر میں قائم ہیڈکوارٹر پر ہڑتال کے بیچ لوگوں کی لینڈ لائن کنکشن حاصل کرنے کے لئے لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں جس دوران کمپنی کو درپیش اقتصادی بحران کسی حد تک ختم ہوا۔ذرائع کے مطابق بی ایس این ایل نے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران وادی میں ہزاروں کی تعداد میں صارفین کو لینڈ لائن کنکشن اور سم کارڈ فراہم کئے جس سے نہ صرف کمپنی کے صارفین کا حلقہ کافی وسیع ہوگیا بلکہ کمپنی کو کروڑوں روپے کی آمدنی بھی ہوئی جس سے اس کو در پیش اقتصادی بحران کسی حد تک ختم ہوا ہے۔کمپنی نے جموں خطے میں ہی یکم اگست 2019 سے 19 دسمبر 2019 تک قریب 18 ہزار براڈ بینڈ انٹرنیٹ کنکشنز فراہم کئے ہیں۔ادھر بی ایس این ایل کے صارفین کا الزام ہے کہ وادی میں انٹرنیٹ پر پابندی کے باوصف بھی انہیں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بل ارسال کی جارہی ہیں۔ایک صارف نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ میں اگست سے مسلسل براڈ بینڈ انٹرنیٹ بل موصول کررہا ہوں۔انہوں نے کہا: ‘میں بی ایس این ایل کا ایک صارف ہوں، میرے گھر میں لینڈ لائن نصب ہے، انٹرنیٹ پانچ اگست سے مسلسل معطل ہے لیکن میرے نام براڈ بینڈ انٹرنیٹ پلان کے مطابق بل ارسال کی جارہی ہے’۔محمد زمان نامی ایک شہری نے کہا کہ وادی میں صارفین کی اکثریت نجی مواصلاتی کمپنیوں کے صارف ہیں لیکن پانچ اگست کے بعد لوگوں نے بی ایس این ایل کے سم کارڈ اور لینڈ لائن سروس استعمال کرنے کو ترجیح دی۔انہوں نے کہا: ‘وادی میں بیشتر صارفین نجی مواصلاتی کمپنیوں کے صارف ہیں لیکن جب وادی میں پانچ اگست کو مواصلاتی نظام بند ہوا اور بعد میں لینڈ لائن سروس بحال ہوئی تو لوگوں نے بی ایس این ایل کے صارف بننے کے لئے درخواستیں جمع کرنا شروع کیں’۔قابل ذکر ہے کہ وادی میں بی ایس این ایل کے سم کارڈوں پر ہی پہلے ایس ایم ایس سروس بھی بحال ہوئی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا