گورنمنٹ ہائی سکول کنڈرہ ریاسی کی حقیقی تصویر

0
0

آزادی کے 73 سال گزر جانے کے بعد بھی ضلع ریاسی کایہ ہائی سکْول ہائیر اسکینڈری درجہ سے محروم
عبدالقادرکنڈریہ

ریاسی؍؍ووٹ بنک کی سیاست کے بعد اپنی کْرسیوں کو محفْوظ کرتے رہے بچّوں کی تعلیم کے ساتھ سیاستدانوں کے علاوہ ریاستی انتظامیہ نے بھی آج تک کھلواڑ کیا ھے اس پچھڑے علاقہ جات طالبہ و طالبات کو آج تک انصاف سے محروم رکھا جاتا رہاھے ۔سیاستدان آئے اور اپنی فوٹو گرافی کروائی اور بڑے بڑے دعوے اور یقین دہانیاں کرواتے رہے۔ زمینی سطح پرآج تک اس بارے کْچھ نہیں کیا گیا دوسری جانب کئیں بار ریاستی گورنروں چیف منسٹرز چیف سیکرٹری گورنروں کے مشیروں کے ساتھ عوامی درباروں میں و تعلیم کے اعلیٰ بیورو کریٹس انتظامیہ سے اس بارے فریادیں علاقاجات کے عوام کی طرف سے کی گئیں۔ آج تک ماسوآئے جْھوٹ کے یہاں عوام کو کْچھ نہیں حاصل ہوا ۔آج ریاستی و مرکزی سرکاروں کی جانب سے کہا جارہا ھے بیٹیاں پڑھاؤ ان کو بچاؤ یہاں تو روبرس گیر میں ھے ان بیٹیوں کی مجبْوری ھے یہ آگے اپنی غْربت غریبی کی وجہ سے دوْسرے ہائر اسکینڈری یا کالجوںمیں جاکر تعلیم اچھی طرح حاصل نہیں کر پاتیںاور آگے پڑھائی سے محروم ہو جاتی رہی ہیں ۔کْنڈرہ ڈیرہ کنجلی بمبر سے لگ بھگ 70 کلومیٹر کی دْوری پر جا کر ریاسی ہائی اسکینڈری سکْول ھے یہ بچّے اور اِن کے گھر والے اتنا بوجھ جیب خرچہ برداشت نہیں کرپاتے یہ لوگ مزدْوری کر کے اپنا گْزر بسر کرتے ہیں۔ 70 کلومیٹر دْور جا کر یہ لوگ لڑکیوں کو نہیں پڑا پاتے جسکے پچھرلے7 دھائیوں سے یہاں کی سات پیڑیاں پڑھائی سے محروم ہوتی آئی ہیں۔ ہندوستان کی ترقی تب تک نہیں ہو سکتی جب تک پڑھائی کی محرومی کا شکار یہ بچّیاں ہوتی رہیں گی ۔انتظامیہ کا فرض بنتا ھے وہ گہری نیند نا سوئی نیند سے جاگ کے اس مْدّے کا فوری حل نکال کر گورنمنٹ ہائی سکول کنڈرہ کا درجہ بڑھا کر ہائرسیکینڈری فوری کیا جائے ،دیگر اِن علاقاجات کے مڈّل سکْولوں کا درجہ بڑھا کر ہائی سکول فوری کی جائیں تاکہ یہاں کے طالبہ طالبات اپنی پڑھائی سے محروم نا ہوکہ آگے تعلیم جاری رکھ سکیں ۔مذید عوام ان علاقہ جات کی ترقی چاہتے ہیں جو ہندوستان کی واقی ریاستوں کی اس وقت ہو رہی ھے پچھڑے علاقہ جات کی ترقی ہی آپسی بھائی چارے کا واحد راستہ تمیر اور ترقی ھے۔اس کو جموں و کشمیر لداخ میں تعینات بیورو کریٹس کی ذمہ داری بنتی ھے وہ اپنی قلم کو سماج کے لئے انصاف دولانے میں پوْری طرح اْتریں تاکہ یہ پچھڑا سماج ہر علاقے میں باقیوں کی طرح آگے بڑنے میں کامیاب ہو سکے ۔دوسری جانب گاؤں بھبر ریسیالاں گجّیا کے مقام چناب کے کنارے ایک دیوارکے بارے کیئں بار عوام نے فریادیں کی اس بارے انتظامیہ ریاسی وسرکار کی اور سے آج تک زمینی سطح پر عمل نہیں کیا گیا یہ بھی یہاں کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلْوک کیا جا رہا ھے یہ سب اس نظرمیں ستم ظریفی کی حدیں پار ہونے کی اس تصویر میں کْھل مکْھولا حق و حقْوق کی خلاف ورزی اور آئین ہند کی توہین ھے ۔جموں و کشمیر لداخ کے اندر انسانیت کو فروغ دینے کے لئے اِیمانداری کی تحصیلہیڈکوارٹر ضلع ہیڈکوارٹر ہر ڈویژن و سیکرٹریٹ میں ابھی بھی سخت ضرورت ھے تا کہ صاف و شفاف انتظامیہ لوگوں کوملے جس سے عوام کی دشواریاں حل ہونے میں مددگار انتظامیہ ثابت ہو سکے اور یہ لوگ بھی آسانی سے جی سکیں ۔ لہٰذا اس تصویر کو دیکھتے ہوئے جموںو کشمیر آنریبل گورنر جناب گریش چندر مورو اْن کی انتظامیہ کی نظر یہ تصویر پیش پیش ھے گورنمنٹ ہائی سکول کنڈرہ کا درجہ بڑھا کے ہائر اِسکینڈری کریں بھبر ریسیالاں گجّیا کے مقام پر بائونڈی وال فوری تعمیر کی جائے فوری اس مدعے کا حل نکالنے میں عوام کی مدد کی جائے تاکہ یہاں کے عوام بھی اپنی منزلیں آسانی سے طے کر پا سکیں یہاں کے طالبہ و طالبات آگے پڑھائی سے محروم نا ہوں اور خوشحالی رنگوں میں یہ تصویر سچائی کی صْورت میں بدلی جا سکے ،آئین ہند سے ملنے والی رعایات سے جہاں کے لوگ مْستفید ہو نے میں کامیاب ہو سکیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا