جموں؍؍جمو ںوکشمیر نے جنگلات کو تحفظ دینے کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت حاصل کرتے ہوئے ملک کی اِن پانچ ریاستوں میں اَپنا مقام حاصل کیا ہے جن میں پچھلے دو برسوں کے دوران فارسٹ کور میں نمایا ں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ فارسٹ سروے آف انڈیا دھیرا دون کی طرف سے جاری کی گئی ایک رِپورٹ میں بتایا گیا جموں وکشمیر کو اُن پانچ ریاستوں میں ایک مقام حاصل ہوا ہے جنہوں نے پچھلے دو برسوں کے دوران جنگلات کے رقبے میں درج کیا گیاہے۔ اِن ریاستوں میں کرناٹک (1025مربع کلومیٹر ) ، آندھرا پردیشن (990مربع کلومیٹر) ، کیرالا (823مربع کلومیٹر ) ، جے اینڈ کے ( 371مربع میٹر ) اور ہماچل پردیش ( 334مربع کلومیٹر ) شامل ہیں۔ پی سی سی ایف جے اینڈ کے ڈاکٹر موہت گیرا نے کہا ہے کہ رِپورٹ کے مطابق جمو ںوکشمیر میں ہر ہیکٹر اراضی پر 144.16 مکعب میٹر درخت اُگانے کا سٹاک ہے جو ملک کی تمام رِیاستوں اور یوٹیز میں سب سے زیادہ ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر میںجنگلا ت میں بھی کاربن کے کافی ذخائر موجود ہیں اور اِس تعلق سے جموںوکشمیر ، سکم اور اِنڈو مان و نیکو بار جزائر کے بعد تیسرے مقام پر ہے۔کمشنر سیکرٹری جنگلات و ماحولیات منوج کے دِویدی نے یہ سنگ میل حاصل کرنے کے لئے محکمہ کے اَفسروں اور عملے کی تعریف کی ہے۔اُنہوں نے کہا ہے کہ دیرپا ترقیاتی مقاصد بالخصوص حیاتیاتی تنوع کو تحفظ دینے کے لئے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کیمپا او ردیگر سکیموں کے تحت رقومات کے منصفانہ تصرف کو بھی یقینی بنایا جانا چاہیئے تاکہ جنگلات کے معیار میں بھی بہتری آسکے۔ اُنہوںنے کہا کہ محکمہ کو جدیدیت سے ہمکنار کرانے کی ضرورت ہے تاکہ یوٹی میں جنگلات کی بہتر نظامت کو یقینی بنایا جاسکے۔