فوزیہ آفاق کو کشمیری دیہی خواتین کی ترقی میں میڈیا کے کردار پر پی ایچ ڈی عطا

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبہ صحافت و ترسیل عامہ کی اسکالر فوزیہ آفاق بنت آفاق احمد شیخ ساکن بانڈی پورہ کو پی ایچ ڈی کا اہل قرار دیا گیا ہے۔یونیورسٹی کے پی آر او عابد عبدالواسع کے مطابق فوزیہ آفاق نے اپنا مقالہ ‘کشمیری دیہی خواتین کی سماجی وثقافتی ترقی میں الکٹرانک میڈیا کا کردار’ پروفیسر احتشام احمد خان، ڈین و صدر شعبہ ترسیل عامہ و صحافت کی نگرانی میں مکمل کیا۔ ان کا وائیوا 29 نومبر کو لیا گیا تھا۔دریں اثنا فوزیہ آفاق نے یہاں یو این آئی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے مقالہ پر کام کے دوران شمالی، جنوبی اور وسطی کشمیر کے درجنوں دیہی علاقوں کا دورہ کیا اور قریب 600 دیہی خواتین سے بات کی۔ انہوں نے کہا: ‘میں نے کشمیر کی دیہی خواتین کو سخت محنتی پایا۔ انہیں گھریلو کام کے علاوہ کھیتوں اور باغات میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتے ہوئے دیکھا’۔ نوجوان خاتون اسکالر نے انہیں فیلڈ ورک کے دوران پیش آںے والے مشکلات پر کہا: ‘میں نے کشمیر کے دیہی علاقوں میں اپنا فیلڈ ورک اس وقت انجام دیا جب یہاں چوٹی کاٹنے کے واقعات پیش آرہے تھے۔ بہت جگہوں پر مجھے مکانوں کے احاطوں میں بھی داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ لیکن اللہ کا شکر ہے کہ میں نے بریک کے بغیر اپنے کام کو تکمیل تک پہنچایا’۔فوزیہ آفاق کے مطابق کشمیری دیہی خواتین ڈی ڈی کاشر اور ریڈیو کشمیر پر نشر ہونے والے خواتین کے متعلق پروگرام دیکھتی اور سنتی ہیں اور ان میں بتائی جانے والی باتوں اور مشوروں پر عمل بھی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کا مطلب سڑکوں اور خوبصورت ڈھانچوں کی تعمیر نہیں ہے بلکہ ترقی کا مطلب تعلیم ہے جو دیہی خواتین کے لئے زیادہ ضروری ہے۔ فوزیہ آفاق نے اپنے تعلیمی سفر کو جاری رکھنے بالخصوص پی ایچ ڈی کے لئے اپنے تحقیقی مقالے کو پورا کرنے میں والدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: میں اپنے والدین کی انتہائی ممنون و مشکور ہوں کہ انہوں نے خود سختیاں جھیل کر میرے تعلیمی سفر کی رکاوٹوں کو رفع کیا’۔ انہوں نے اپنے گائیڈ پروفیسر احتشام احمد خان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

[contact-form][contact-field label=”نام” type=”name” required=”true” /][contact-field label=”Email” type=”email” required=”true” /][contact-field label=”ویب‌سائٹ” type=”url” /][contact-field label=”Message” type=”textarea” /][/contact-form]

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا